عراق: بغداد میں امریکی سفارت خانے کے اطراف راکٹوں سے حملہ

تفصیلات کے مطابق سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ دارالحکومت میں امریکی سفارت خانے اور بین الاقوامی اتحاد کے فوجی اڈے کو 8 راکٹوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

عراق میں العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے ذرائع کے مطابق آج اتوار کو علی الصبح بغداد کے مشرقی علاقوں زیونہ اور البلدیات میں زور دار دھماکے ہوئے۔ اس کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے اور ایمبولینس کی گاڑیوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ دارالحکومت میں امریکی سفارت خانے اور بین الاقوامی اتحاد کے فوجی اڈے کو 8 راکٹوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

ذرائع نے واضح کیا کہ ان میں سے چار راکٹ جمیلہ اور الطالبیہ کے محلوں کے بیچ واقع علاقے سے داغے گئے۔ یہ علاقہ حرکت النجباء ملیشیا کے زیر کنٹرول ہے۔ ایک راکٹ زعفرانیہ کے علاقے سے داغا گیا جو بدر تنظیم نامی ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقہ ہے۔ بقیہ تین راکٹ زیونہ کے علاقے سے داغے گئے۔ اس علاقے پر عصائب اہل الحق ملیشیا کا کنٹرول ہے۔


ذرائع نے مزید بتایا کہ امریکی سفارت خانے کے اطراف حملے کے چند منٹوں کے بعد ایک دوسرا راکٹ حملہ ہوا۔ اس حملے میں عینی شاہدین کے مطابق شارع فلسطین پر واقع الحشد الشعبی ملیشیا کے لوجسٹک سپورٹ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے کے بعد الحشد الشعبی کے ارکان نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرکاری سیکورٹی فورسز کو بھی آنے سے روک دیا۔

دوسری جانب بین الاقوامی اتحاد کے ترجمان نے اتوار کے روز ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ گرین زون میں ایک عراقی فوجی اڈے کو چھوٹے راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ اڈہ بین الاقوامی اتحاد کی ٹیموں کی میزبانی انجام دیتا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق ٹھیک 3:24 پر ہوا۔ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مزید تفصیلات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔


یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گرین زون میں بالخصوص امریکی سفارت خانے کے اطراف راکٹ آکر گرے ہیں۔ اس سلسلے میں آخری حملہ 20 جنوری کو ہوا تھا جب دارالحکومت بغداد کے حساس ترین علاقے کو 3 کیٹوشیا راکٹوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

یہ کارروائیاں امریکا کی عراق میں ایران نواز ملیشیاؤں کے ساتھ کشیدگی کے بیچ دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ بالخصوص ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورسز کے سربراہ قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی موت کے بعد ، یہ دونوں افراد تین جنوری کو بغداد ہوائی اڈے کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔


اس کارروائی کے جواب میں ایران نے آٹھ جنوری کی صبح عراق میں عین الاسد اور اربیل کے فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر دی۔ ان دونوں اڈوں پر امریکی فوجی تعینات ہیں۔ ایرانی حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا تاہم وزارت دفاع پینٹاگان کے مطابق دماغ میں چوٹ آنے سے 109 امریکی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔