ایران نے عراق میں اسرائیل کے 'جاسوسی مرکز' پر میزائل داغ دیا، 4 افراد ہلاک
اے بی سی نیوز کے مطابق اس حملے کے بعد اربیل ہوائی اڈے کو بند کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ حملہ انتہائی خطرناک تھا، جس میں پاسداران انقلاب نے امریکی قونصل خانے کے قریب 8 مقامات کو نشانہ بنایا
بغداد: ایران کے پاسداران انقلاب نے شام اور عراق کے متعدد خود مختار علاقوں میں واقع ’دہشت گردوں‘ کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کہا کہ یہ حملہ پاسداران انقلاب نے کیا ہے۔ سرکاری ارنا نیوز ایجنسی نے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ حملوں نے عراقی کردستان کے دارالحکومت اربیل میں ’ایک جاسوسی ہیڈکوارٹر‘ اور ’ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے ایک اجتماع‘ کو تباہ کر دیا ہے۔
دریں اثنا، کردستان ڈیموکریٹک پارٹی نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے متعدد شہریوں میں ملک کے معروف تاجر پیشرا دیزائی بھی شامل ہیں۔ پاسداران انقلاب نے شام میں ایسے مقامات کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جہاں دولت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ انتقامی کارروائی کے لیے کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شام پر حملہ دہشت گرد گروہوں کے حالیہ حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے، جنہوں نے کرمان اور رسک کے جنوبی شہروں میں ایرانیوں کی جان لی۔ معلومات کے مطابق 3 جنوری کو ملک کے سابق جنرل قاسم سلیمانی کی قبر کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں 90 افراد جان بحق ہوئے تھے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ یہ دھماکے سلیمانی کے قتل کی چوتھی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والے پروگرام کے دوران ہوئے۔
دسمبر میں رسک میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے میں کم از کم 11 ایرانی پولیس اہلکار جان بحق ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری عسکریت پسند گروپ جیش العدل نے قبول کی تھی۔ یہ تنظیم 2012 میں بنائی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔