مولانا محمد سعد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: حکومت
سوال کے جواب میں وزیر نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ 29 مارچ کو دہلی پولس نے نظام الدین ہیڈ کوارٹر سے تبلیغی جماعت کے 2361 افراد کو باہر نکالا تھا۔
ملک میں کورونا کے معاملہ پچپن لاکھ سے اوپر پہنچ گئے ہیں اور اموا ت بھی اسی ہزار سے اوپر ہیں ۔ کورونا معاملہ کی اس بڑھتی وجہ کے لئے ہندوستان کیا پوری دنیا میں کوئی ٹھوس وجہ سامنے نہیں آئی ہے ۔مرکزی حکومت نے کل راجیہ سبھا میں بتایا کہ نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں گزشتہ مارچ میں منعقدہ پروگرام میں سماجی فاصلے پر عمل نہ کرنے اور بڑی تعداد میں لوگوں کو طویل عرصےتک وہاں رکھے جانے کی وجہ سے متعدد لوگوں میں کورونا وائرس کا انفیکشن پھیل گیا۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ کشن ریڈی نے شیوسینا کے انل دیسائی کے ذریعہ پوچھے گیے سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں 233 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، لیکن تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا محمد سعد کے خلاف تحقیقات ابھی جاری ہیں اور انہیں تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی پولس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کووڈ 19 کی وباء کے سلسلے میں مختلف محکموں کے ذریعہ رہنما خطوط وغیرہ جاری کیے جانے کے باوجود سماجی دوری پر عمل کیے بغیر، نیز ماسک اور سنیٹائزر کا اہتمام کیے بغیر بہت بڑا ہجوم ایک بند کیمپس میں طویل عرصے تک جمع تھا۔ اس کی وجہ سے متعدد افراد میں کورونا وائرس کا انفیکشن ہوا۔
مسٹر ریڈی نے بتایا کہ 29 مارچ کو دہلی پولس نے نظام الدین ہیڈ کوارٹر سے تبلیغی جماعت کے 2361 افراد کو باہر نکالا تھا۔ اس سلسلے میں، دہلی پولس نے تبلیغی اجتماع کے انعقاد کے سلسلے میں تعزیرات ہند کی دفعہ 304/308/336/188/269/270/271 / 120B، غیرملکی ایکٹ 1946 کی دفعہ 14 بی، وبائی امراض ایکٹ 1897 کی دفعہ 3 اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعہ 51/58 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔