دہلی میں 11 لاکھ زیر التوا راشن کارڈ درخواستوں کی تحقیقات کی جائیں: دیویندر یادو

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں 90000 راشن کارڈ درخواستوں کی تحقیقات کے ساتھ گزشتہ 10 سالوں سے زیر التوا 11 لاکھ راشن کارڈ درخواستوں کی بھی تحقیقات کی جانی چاہیے

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں سے 11 لاکھ سے زائد راشن کارڈ درخواستیں زیر التوا ہیں اور ان پر کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو صرف 90000 درخواستوں کی تحقیقات کی ہدایت دینے کے بجائے ان تمام درخواستوں پر غور کرنا چاہیے جو کہ راشن سپلائی کے افسران کے پاس برسوں سے التوا کا شکار ہیں۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ 2013-14 میں دہلی میں راشن کارڈ ہولڈرز کی تعداد 34.55 لاکھ تھی، جو اب صرف 17.83 لاکھ رہ گئی ہے اور راشن کی دکانوں کی تعداد میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 420 دکانیں بند کر دی گئی ہیں اور اس دوران دہلی کے غریب عوام کو مسلسل نظرانداز کیا گیا ہے۔


دیویندر یادو نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت غریبوں کو مناسب راشن فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، جو کہ یو پی اے حکومت کی طرف سے متعارف کرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے غریب عوام کو بی جے پی اور عام آدمی پارٹی دونوں نے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے استعمال کیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر فوری طور پر 11 لاکھ راشن کارڈ درخواستوں کی تحقیقات کا حکم دیں تاکہ دہلی کے عوام کو ان کا حق مل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔