ہریانہ کے نوح میں ایک بار پھر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد

ہریانہ حکومت نے نوح میں 24 گھنٹے کے لیے موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اتوار کی شام 6 بجے سے نافذ العمل ہوگا اور یہ پابندی پیر کی شام 6 بجے تک جاری رہے گی

<div class="paragraphs"><p>نوح تشدد کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

نوح تشدد کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نوح: ہریانہ کے ضلع نوح (علاقہ میوات) میں ریاستی حکومت نے 24 گھنٹے کے لیے موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے لیا گیا یہ فیصلہ اتوار کی شام 6 بجے سے نافذ العمل ہوگا اور یہ پابندی پیر کی شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔

نوح کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وجے پرتاپ سنگھ نے بی بی سی کو انٹرنیٹ خدمات کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ضلع نوح میں اتوار کی شام 6 بجے سے پیر کی شام 6 بجے تک انٹرنیٹ بند رہے گا۔ نوح میں پیر کو برج منڈل جل ابھیشیک یاترا نکالی جانی ہے، اسی کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔


یاد ر ہے کہ گزشتہ سال 31 جولائی کو بجرنگ دل نے ہریانہ کے نوح میں ایک مذہبی یاترا کا اہتمام کیا تھا، جس میں ہریانہ کے ہزاروں بجرنگ دل کارکنوں اور عقیدت مندوں نے حصہ لیا تھا۔ اس یاترا کے دوران پتھراؤ کی وجہ سے دونوں برادریوں کے درمیان تناؤ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔

دونوں برادریوں کے درمیان تشدد کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جس میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ اس تشدد کے بعد انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کیں اور کئی لوگوں کے گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا تھا۔ پولیس پر یکطرفہ کارروائی کرنے کے بھی الزامات عائد ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔