کشمیر میں رک رک کر بارشوں کا سلسلہ جاری، 19 اکتوبر سے موسم میں بہتری متوقع

ترجمان کا کہنا تھا کہ سری نگر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 14.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ رات کا کم سے کم درجہ حرارت 11.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

کشمیر میں بارش / یو این آئی
کشمیر میں بارش / یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں جاری خراب موسمی صورتحال کے بیچ محمکہ موسمیات نے موسم میں بہتری واقع ہونے کی پیش گوئی کر دی ہے۔ متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں اگلے تین دنوں کے دوران موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں 19 سے 22 اکتوبر تک موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سری نگر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 14.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ رات کا کم سے کم درجہ حرارت 11.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 33.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔


وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 11.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران13.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 8.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 14.8ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 10.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ دریں اثنا وادی میں پیر کے روز بھی وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔ وادی میں موسم خراب ہونے کے ساتھ ہی درجہ حرارت میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث لوگ گرم لباس زیب تن کرتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔


وادی کے بالائی علاقوں میں لوگوں نے روایتی لباس ’پھیرن‘ پہننا اور گرمی کے لئے روایتی ’کانگڑی‘ کا استعمال بھی کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ میدانی علاقوں میں بھی دفتروں اور دکانوں میں گرمی کے لئے الیکٹرک آلات کا استعمال کرنا شروع ہو گیا ہے۔ ادھر بارشوں کے ساتھ ہی وادی کے شہر و دیہات کی سڑکیں زیر آب ہو گئی ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر بنے گڑھوں میں جمع پانی اور کناروں پر جمع کیچڑ نے بزرگوں، بچوں اور خواتین کا چلنا پھرنا محال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیدل سفر کرنے والوں کو کیچڑ سے پھسل کر اپنی منزل مقصود کی بجائے اسپتال پہنچنے کا خطرہ ہر آن لاحق رہتا ہے جبکہ گڑھوں میں جمع پانی سے اٹھنے والی چھینٹں دور دور تک چلنے والوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر کہیں کا نہیں چھوڑتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔