بجٹ 2019: مودی حکومت نے کسانوں کے زخم پر نمک چھڑکا... یوگیندر یادو
مرکزی وزیر مالیات پیوش گویل نے بجٹ پیش کرنے کے دوران پہلے تو مودی حکومت کی خوب تعریفیں کیں اور پھر کچھ ایسے بڑے اعلانات کیے جسے ’انتخابی جملہ‘ تصور کیا جا رہا ہے۔
مودی حکومت نے کسانوں کے زخم پر نمک چھڑکا: یوگیندر یادو
سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے مودی حکومت کے آخری بجٹ کو کسانوں کے لیے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعہ سال میں 6 ہزار روپے دینے کا اعلان کسانوں کے زخموں پر نمک چھڑنے کے مترادف ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ منریگا یا ضعیف العمری پنشن سے بھی کم ہے۔
انکم ٹیکس چھوٹ پر پیوش گویل کا بڑا اعلان، 5 لاکھ تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں
عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے مالیات پیوش گویل نے آخر میں متوسط طبقہ کے لیے ایک بڑا اعلان کیا جسے انتخابی داؤ تصور کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس فری قرار دے دیا ہے۔ گویا کہ اب 5 لاکھ تک کی آمدنی والے لوگوں کو انکم ٹیکس سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ پہلے 2.5 لاکھ روپے آمدنی تک کے لوگوں کو یہ فائدہ حاصل ہوتا تھا۔ لوگ اس بات کی پہلے سے ہی امید لگائے بیٹھے ہوئے تھے کہ انتخاب سے قبل آخری بجٹ میں مودی حکومت انکم ٹیکس میں چھوٹ دے سکتی ہے اور کئی ماہرین بھی اس کا امکان ظاہر کر چکے تھے۔
وزیر مالیات نے کی متوسط طبقہ کو خوش کرنے کی کوشش
وزیر مالیات نے بجٹ پیش کرنے کے دوران متوسط طبقہ کو خوش کرنے کی کوشش بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ اس طبقہ پر ٹیکس کا بوجھ نہ پڑے اس لیے حکومت نے کئی کوششیں کی ہیں۔ پیوش گویل نے کہا کہ ’’ٹیکس نظام کو آسان بنایا گیا ہے اور حکومت نے کمپنیوں کے لیے بھی کئی اعلانات کیے ہیں۔ 250 کروڑ روپے تک ٹرن اوور والی کمپنیوں کا کارپوریٹ ٹیکس 30 فیصد سے گھٹا کر 25 فیصد کیا گیا ہے۔‘‘
بڑے اعلان کے نام پر مودی حکومت نے کسانوں کو دیا دھوکہ
مرکزی وزیر مالیات پیوش گویل نے عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے کسانوں کے لیے بڑے اعلان کے نام پر زبردست دھوکہ دیا ہے۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے کہا کہ ’پردھان منتری کسان سمّان ندھی‘ کے تحت سبھی کسانوں کو سالانہ 6000 روپے دیے جائیں گے۔ گویا کہ کسانوں کو محض 500 روپے ماہانہ دے کر بہلانے کی کوشش کی گئی ہے۔ پیوش گویل نے اس اعلان کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ کسانوں کو یہ 6000 تین قسطوں میں دیا جائے گا اور بلاواسطہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں پہنچے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کا فائدہ صرف وہی کسان اٹھا سکیں گے جن کے پاس 2 ہیکٹیر سے کم زمین ہیں۔
حکومت نے مہنگائی پر قابو پایا: پیوش گویل
مرکزی وزیر مالیات پیوش گویل کے ذریعہ پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ اپنی تقریر کی شروعات انھوں نے مودی حکومت کے کارناموں کا شمار کرانے سے کی۔ انھوں نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پایا گیا ہے اور لوگوں کے مفاد میں بڑے قدم اٹھائے گئے ہیں۔ پیوش گویل نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی پٹری پر دوڑ رہا ہے اور گزشتہ پانچ سالوں میں عالمی معیشت میں ہندوستان کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کی اوسط شرح ترقی گزشتہ حکومتوں سے زیادہ رہی ہے اور 2018 میں ہم چھٹی سب سے بڑی معیشت بن گئے ہیں۔
بجٹ میں صرف جملوں کی بارش ہوگی: ملکارجن کھڑگے
عبوری بجٹ پیش ہونے سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے نے میڈیا سے کہا کہ ’’لوک سبھا انتخابات کو دھیان میں رکھ کر مودی حکومت عوام کو خوش کرنے والے منصوبے لانے کی کوشش کرے گی۔ گزشتہ بجٹ میں کیے گئے وعدے اور منصوبے ناکام ہو گئے اور عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا، پھر تازہ بجٹ (جو کچھ ہی دیر میں پیش ہونے والا ہے) کے منصوبوں کو کچھ مہینوں میں کیسے پورا کیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آج بجٹ میں صرف جملوں کی بارش ہوگی۔ ان کے پاس صرف 4 مہینے ہیں، وہ منصوبوں کو عملی جامہ کس طرح پہنائیں گے؟‘‘
عبوری بجٹ کی شائع کاپیاں سیکورٹی چیکنگ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں
بوروں میں بند عبوری بجٹ کی شائع کاپیاں بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ چکی ہیں۔ پارلیمنٹ احاطہ میں ان پرنٹیڈ کاپیوں کی سیکورٹی چیکنگ کی گئی۔ حفاظتی اقدامات کے تحت بوروں کی میٹل ڈٹیکٹر اور پھر ماہر کتوں کے ذریعہ چکینگ کی گئی۔ ہر طرح سے اطمینان کے بعد اسے اندر پہنچایا گیا۔
پیوش گویل نے کی صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات
مرکزی وزیر مالیات پیوش گویل عبوری بجٹ 2019 پیش کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ یہاں پہنچ کر انھوں نے صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند سے ملاقات کی۔ یونین بجٹ پیش کیے جانے سے قبل ایک پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں رام ناتھ کووند اور پیوش گویل کے ساتھ ساتھ بجٹ تیار کرنے میں اہم کردار نبھانے والے لیڈران و افسران بھی موجود تھے۔
پیوش گویل عبوری بجٹ پیش کرنے سے قبل وزارت مالیات پہنچے
آج پورے ملک کی نگاہیں وزیر مالیات پیوش گویل پر ہیں کیونکہ وہ 11 بجے موجودہ مرکزی حکومت کا آخری بجٹ پیش کرنے والے ہیں۔ پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ پیش کیے جانے سے قبل وہ وزارت مالیات پہنچ چکے ہیں اور ان کے چہرے پر مسکان تیر رہی ہے۔ دیکھنے والی بات یہ ہے کہ ان کے ’بجٹ باکس‘ میں ہندوستانی عوام، خصوصاً بے روزگار نوجوانوں، کسانوں اور متوسط طبقہ کے لیے مسکان بھری ہوئی ہے یا نہیں۔ چونکہ یہ مودی حکومت کا آخری اور عبوری بجٹ ہے اس لیے لوگوں کی امیدیں ان سے کچھ زیادہ ہی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں بھی اب 100 سے کم دن رہ گئے ہیں تو عبوری بجٹ کو انتخابی بجٹ بھی تصور کیا جا رہا ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ 11 بجے وہ کوئی سوغات دیں گے یا پھر وہی ’ڈھاک کے تین پات‘ والی حالت ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔