سپریم کورٹ میں سماعت کی لائیو اسٹریمنگ پر شدت سے غور و خوض
سی جے آئی نے کہا کہ ابتدائی دنوں میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال میں کچھ خامیاں آ سکتی ہیں لیکن اسے غیر ضروری طور پر طول نہیں دیا جانا چاہیے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ پر شدت سے غو و خوض کیا جا رہا ہے چیف جسٹس این وی رمن نے جمعرات کو کہا کہ یہ عدالت عظمیٰ میں ہونے والی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی تجویز پر سنجیدگی سے غور و خوض کر رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے یہ واضح کیا کہ اس ملک میں پہل کرنے سے قبل وہ عدالت کے تمام ججوں کی عام اتفاق چاہیں گے، جسٹس رمن کووڈ وبا کے مد نظر میڈیا اہلکاروں کی سہولت کے لیے موبائل ایپ لانچ کرنے کے موقع پر کانفرنسنگ کے ذریعے میڈیا اہلکاروں سے خطاب کر رہے تھے۔
سی جے آئی نے کہا کہ ابتدائی دنوں میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال میں کچھ خامیاں آ سکتی ہیں لیکن اسے غیر ضروری طور پر طول نہیں دیا جانا چاہیے۔ جسٹس رمن نے ملک کے عدالتی عمل میں شفافیت کو روایتی نظریہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان عمل تک عام لوگوں کی رسائی اہم ہے کیونکہ عدالتوں، بالخصوص عدالت عظمیٰ کی جانب سے کیے گئے فیصلوں کا پورے ملک کے عوام کی زندگی پر اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران بھی عدالتی کارروائی نہیں رکی، لیکن عدالت میں ذاتی طور پر موجود ہو کر سماعت کے بجائے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کی جانب بڑھنا آسان نہیں تھا۔
سی جے آئی نے کہا کہ موبائل ایپ تیار کرنے کے لیے تشکیل ٹیکنیکل ٹیم کے سامنے بھی کئی چیلنجز تھے کیونکہ ٹیم کے چھ رکن کووڈ پوزیٹیو پائے گئے تھے، پھر بھی ان اراکین نے گھر سے کام کرکے سات دن کے اندر میڈیا اہلکاروں کے لیے ضروری سہولتوں کو ایپ میں شامل کر دیا۔ اس ویڈیو کانفرنسنگ میں جسٹس رمن کے علاوہ جسٹس ای ایم کھانوِلکر، جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ اور جسٹس ہیمنت گپتا اور سپریم کورٹ کے رجسٹری کے کئی سینیئر افسران موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔