خفیہ محکمہ نے ’پاکستانی ڈرون‘ معاملہ پر فضائیہ اور بی ایس ایف کی قابلیت پر اُٹھائی انگلی
خفیہ محکمہ نے پاکستان سے اسلحہ لے کر آ رہے ڈرون کا پتہ نہیں لگا پانے کے لیے ہندوستانی فضائیہ اور بارڈر سیکورٹی فورس پر سوال اٹھایا ہے۔ خفیہ محکمہ نے اس سلسلے میں اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو سونپی ہے۔
انٹلیجنس بیورو یعنی خفیہ محکمہ نے جمعرات کو وزارت داخلہ کو ایک تفصیلی رپورٹ سونپی ہے جس میں پاکستان سے اسلحہ لے کر آ رہے ڈرون کا پتہ نہیں لگا پانے کے لیے ہندوستانی فضائیہ اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی ناکامی پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ خفیہ محکمہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’وہ اپنے آپریشن سیکٹر میں کسی بھی ڈرون سرگرمی کی موجودگی کا پتہ لگانے میں اہل کیوں نہیں ہیں؟‘‘
خفیہ محکمہ کی اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ برآمد ڈرون چین میں تیار کیے گئے ہیں اور ان کے پیچھے ’پاکستانی اسٹیٹ ایکٹرس‘ ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ڈرون کے ذریعہ اوسطاً 10 کلو گرام دھماکہ خیز مادہ، اسلحہ یا مواصلات کے وسائل کی اسمگلنگ کی گئی۔ جو ذخیرہ ہندوستان میں اسمگل کیا گیا تھا، وہ جموں و کشمیر میں چھپے دہشت گردوں کے لیے تھا۔
وزارت داخلہ نے اس معاملے کی جانچ کے لیے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کو ہدایت دی ہے۔ وزارت سے رسمی خط ملنے کے بعد ایجنسی ایف آئی آر درج کر جانچ شروع کرے گی۔ دو دن پہلے ایک پاکستانی ڈرون کو پنجاب میں حسینی والا علاقہ میں ہند-پاک سرحد سے ملحق ہندوستانی علاقوں کے دو گاؤں کے اوپر سے پرواز بھرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ دو دنوں میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔ دیہی عوام نے ڈرون کی تصویروں کو اپنے موبائل فون میں قید کر لیا تھا۔ پہلے ہزارا سنگھ والا گاؤں میں اور اس کے بعد تیندی والا گاؤں میں ڈرون دیکھے گئے تھے۔ اس سے پہلے ایک پاکستانی ڈرون کو اسی ہفتہ پیر کی شب کو اسی علاقے میں تین بار دیکھا گیا تھا۔
پنجاب پولس نے گزشتہ ایک مہینے میں برآمد کیے گئے دو ڈرون سے سرحد پار سے ہندوستان میں اسمگلنگ کر لائے گئے ہتھیاروں کے لیے پہلے ہی تفصیلی جانچ شروع کر دی ہے۔ پولس ترن تارن ضلع کے جھبل قصبہ میں گزشتہ مہینے اسپاٹ کیے گئے ڈرون کی جانچ کر رہی ہے۔
اب تک کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان واقع کئی دہشت گرد گروپ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد اگست سے ہی اسلحوں کی اسمگلنگ میں لگے ہوئے ہیں۔ برآمد کیے گئے دونوں ڈرون ظاہری طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے جڑے مختلف دہشت گرد گروپوں کے ذریعہ بھیجے گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Oct 2019, 11:10 AM