منکی پاکس سے محتاط رہنے کی ہدایت
مرکزی وزارت صحت وخاندانی بہبود کے سکریٹری راجیش بھوشن نے کہا ہے کہ عام لوگوں اور اسپتالوں کے عملے کو منکی پاکس سے آگاہ کیا جائے اور انہیں اس کے علاج کی تربیت دی جائے۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو منکی پاکس کے واقعات سے محتاط رہنے اور اس کے متاثرین کے علاج کے لیے علیحدہ اسپتال مختص کرنے کی ہدایت دی ہے۔ مرکزی وزارت صحت وخاندانی بہبود کے سکریٹری راجیش بھوشن نے جمعرات کے روز تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں اور ہیلتھ سکریٹریوں کو لکھے گئے خط میں لکھا ہے کہ منکی پاکس کے حوالے سے وسیع پیمانے پر چوکسی برتی جانی چاہیے۔ مشتبہ متاثرین کے علاج کے لیے علیحدہ اسپتال مختص کیے جائیں اور متاثرین کو قرنطینہ میں رکھا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان اسپتالوں میں مناسب انسانی وسائل، تربیت یافتہ عملہ، ڈاکٹر اور آلات فراہم کیے جائیں۔
خط میں راجیش بھوشن نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری 2022 سے 50 سے زیادہ ممالک میں منکی پاکس کی وبا کی موجودگی کا پتہ چلا ہے۔ اب تک اس کی وجہ سے ایک شخص کی موت ہو چکی ہے، اس مرض میں مبتلا 86 فیصد معاملے یورپ میں اور 11 فیصد امریکہ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے اس وبا کے عالمی سطح پر پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے اسے درمیانے درجے کا بحران قرار دیا ہے۔
مرکزی سکریٹری صحت نے کہا ہے کہ ہندوستان میں بھی منکی پاکس سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ عام لوگوں اور اسپتالوں کے عملے کو منکی پاکس سے آگاہ کیا جائے اور انہیں اس کے علاج کی تربیت دی جائے۔ منکی پاکس کے کسی بھی مشتبہ کیس کی اطلاع فوری طور پر دی جائے اور مشتبہ مریض کو الگ تھلگ رکھا جائے۔ یہ ایک متعدی بیماری ہے اس لیے مریض کو الگ تھلگ رکھنے کے انتظامات کیے جائیں۔ مریضوں کے علاج کے لیے تربیت یافتہ عملے کی شناخت کے لیے اسپتالوں کے پاس ایک مکمل علیحدہ نظام ہونا چاہیے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ منکی پاکس سے نمٹنے کی تیاری کرتے وقت کووڈ کے معیارات پر عمل کیا جانا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔