ریاسی حملہ:’ کھائی میں گرنے کے بعد بھی دہشت گرد گولیاں چلا تےرہے‘ شادی کی سالگرہ منانے گئے زخمیوں کا بیان

ریاسی سے لوٹے زخمی وارانسی کے علاقے کال بھیرو کے رہائشی مشرا خاندان کے بیٹے اور بہو ہیں۔ ان کا استقبال اسی طرح کیا گیا جس طرح بیٹے اتل نے شادی کے بعد پہلی بار بہو نیہا کا استقبال کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

وارانسی کے رہنے والے اتل اور اس کی بیوی نیہا، جو اپنی شادی کی سالگرہ منانے گئے تھے، جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہو گئے۔ یہ دونوں ویشنو دیوی شیوکھوڑی کا دورہ کرنے کے بعد بس سے واپس آرہے تھے۔ اس کے بعد ریاسی میں بس پر دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ اتل نے بتایا کہ دوسری بسیں اس راستے سے گزر رہی تھیں، لیکن دہشت گردوں نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق وارانسی کے کال بھیرو علاقے کے رہنے والے اتل نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اتوار کی شام ساڑھے پانچ بجے شیوکھوڑی دیکھنے کے بعد سب لوگ بس میں سوار ہوئے اور چھ بجے دہشت گردانہ حملہ ہوا اور فائرنگ ہوئی۔ اس راستے سے دوسری بسیں گزر رہی تھیں لیکن دہشت گردوں نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔ انہوں نے صرف ہماری بس کو نشانہ بنایا اور فائرنگ شروع کردی۔


انہوں نے بتایا کہ ’’ہماری سیٹ سامنے تھی۔ جیسے ہی فائرنگ شروع ہوئی، ہم اپنی بیوی کے ساتھ بس کے درمیانی گلیارے میں فرش پر لیٹ گئے۔ پھر بس کھائی میں گر گئی۔ گولی چلتے ہی بس کے تمام شیشے ٹوٹنے لگے۔ سمجھ میں آ گیا کہ حملہ ہوا ہے۔ کھائی میں گرنے کے بعد بھی دہشت گرد بس پر فائرنگ کرتے رہے یہاں تک کہ بس سے چیخیں نکل رہی تھی۔‘‘

اتل نے مزید بتایا کہ وہ بس کے کوریڈور کے درمیان میں پڑا تھا اور اس کے جسم کے اوپر دو لوگ اورتھے۔ جس سے اس کے ہاتھ پر چوٹ آئی۔ کسی نہ کسی طرح ان کے ذہن میں صرف زندہ رہنے کی سوچ ہی چل رہی تھی۔ ان کے پیچھے بیٹھے ایک شخص کو سر میں گولی لگی اور وہ مر گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل فراموش منظر زندگی بھر یاد رکھا جائے گا۔ اس حملے میں ان کے سر پر چوٹ آئی۔ بازو ٹوٹ گیا ہے اور پورے جسم میں درد ہے۔


اتل کی بیوی نیہا نے بتایا کہ انہیں کوئی امید نہیں تھی کہ وہ زندہ رہیں گے۔ گھر والوں تک خبر کیسے پہنچے گی؟ ان کے  ذہن میں یہی چل رہا تھا۔ نیہا نے یہ کہتے ہوئے رونا شروع کر دیا کہ گھر واپس آنے کے بعد وہ بہت جذباتی ہو گئی ہیں۔ گھر آنے پر دونوں کا استقبال بالکل اسی طرح کیا گیا جیسے وہ ایک سال پہلے شادی کے بعد پہلی بار آئے تھے۔

اتل کی ماں سنیتا نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں۔ کیونکہ ان کا بیٹا اور بہو گھر واپس آچکے ہیں۔ اس کے لیے وہ ماتا رانی اور بھولے بابا کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔ اتل کے والد راجیش نے ایک بار پھر  وزیر اعظم مودی سے دہشت گردانہ حملے پر پاکستان پر پھر سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی اپیل کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔