زخمی پاکستان کر سکتا ہے ہندوستان پر نیوکلیائی حملہ، عمران خان کی اہم میٹنگ آج

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان 27 فروری کو این سی اے کے ساتھ انتہائی اہم میٹنگ کرنے والے ہیں جو کہ نیوکلیائی اسلحہ کمانڈ اور کنٹرول پر فیصلہ لینے والی اتھارٹی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے پلوامہ میں جیش محمد نے جو حملہ کیا تھا اس کا بدلہ تو ہندوستانی فضائیہ نے 26 فروری کو اس کا کنٹرول روم تباہ کر کے لے لیا، لیکن اس جوابی کارروائی سے پاکستان بری طرح زخمی نظر آ رہا ہے۔ جیش محمد کے لاتعداد دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے اور ہندوستانی جنگی طیارہ کے اپنے علاقے میں گھس کر 1000 کلو گرام بم گرائے جانے سے تلملائے پاکستان میں لگاتار میٹنگوں کا دور جاری ہے اور 27 فروری کو بھی ایک انتہائی اہم میٹنگ پی ایم عمران خان نے طلب کی ہے جس میں یہ فیصلہ لیا جائے گا کہ ہندوستان پر نیوکلیائی حملہ کیا جائے یا نہیں۔

پاکستانی میڈیا ذرائع کے مطابق 26 فروری کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے قومی سیکورٹی کونسل کی میٹنگ بلائی تھی جس میں صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی کارروائی سے متعلق بھی غور و خوض کیا گیا۔ اس درمیان پاکستانی فوجی افسران اور سیاسی لیڈروں کے ذریعہ لگاتار ہندوستان کے خلاف ’جوابی کارروائی‘ کیے جانے کے بیانات بھی سامنے آتے رہے۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ منگل کے روز پاکستانی وزیر خارجہ اور افسران، وزارت دفاع کے افسران و دیگر سول اور ملٹری افسران کی ہوئی میٹنگ کے بعد پاکستانی وزیر اعظم دفتر نے بھی باضابطہ یہ بیان دے دیا کہ ’’ہندوستانی کارروائی غیر ضروری اور مشتعل کرنے والی ہے۔ پاکستان وقت آنے پر اس کا جواب دے گا اور کارروائی کا وقت اور جگہ ہم طے کریں گے۔‘‘

اس بیان کے پیش نظر 27 فروری کو پی ایم عمران خان کی ’نیشنل کمانڈ اتھارتی‘ یعنی این سی اے کے ساتھ ہونے والی میٹنگ پر سبھی کی نظریں ہیں۔ اس میٹنگ کے بارے میں پاکستانی اخبار ’ڈان‘ نے دی ہے جس کے بعد ہندوستان-پاکستان جنگ کے حالات بنتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ یہاں یہ بتانا لازمی ہے کہ این سی اے نیوکلیائی اسلحوں کے کمانڈ اور کنٹرول پر فیصلہ لینے والی اہم اتھارٹی ہے۔ اسی لیے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان انتقامی قدم کی شکل میں ہندوستان پر نیوکلیائی حملہ کرنے پر غور کر سکتا ہے۔ پاکستانی ذرائع کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ اس میٹنگ میں پاکستان کے مبینہ جوابی کارروائی پر بہت سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ عمران خان 27 فروری کو ہی کل جماعتی میٹنگ بھی کرنے والے ہیں۔ پاکستان میں ہو رہی لگاتار میٹنگوں کی وجہ سے ہندوستان نے بھی نہ صرف سرحدوں پر اپنی فوج کو مستعد کر دیا ہے بلکہ کئی علاقوں میں ہائی الرٹ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔

بہر حال، عمران خان نے پاکستانی عوام اور سیکورٹی فورسز کو پہلے ہی کسی بھی حالات کے لیے تیار رہنے کو کہہ دیا ہے۔ خبریں تو ایسی بھی آ رہی ہیں کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ڈپلومیٹک طور پر کئی ممالک کے ساتھ بات چیت بھی کر رہے ہیں اور اپنی پوزیشن سے انھیں واقف کرا رہے ہیں۔ دراصل پاکستان دوسرے ممالک کے سامنے ہندوستان کے حملے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے ہندوستانی سفیر کو بھی نوٹس بھیج کر اپنی مخالفت درج کرائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔