عوام پر مہنگائی کی مار، کھانے پینے کی اشیاء اور علاج ہوا آج سے مہنگا
جی ایس ٹی کونسل کے فیصلے کے نفاذ کے بعد آج سے کھانے پینے کی کئی اشیاء مہنگی ہو گیں۔ ان میں پہلے سے پیک شدہ اورلیبل شدہ کھانے جیسے آٹا، پنیر اور دہی شامل ہیں۔ اب ان پر 5فی صد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑے گا۔
مہنگائی کی مار جھیل رہے عوام کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ آج سے کئی چیزوں پر جی ایس ٹی ادا کرنا پڑے گا۔ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ کے بعد حکومت نے کئی مصنوعات اور خدمات پر ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلی کی ہے، جس کی وجہ سے آج سے کئی اشیا پر مزید جی ایس ٹی ادا کرنا پڑے گا۔ اس میں وہ سامان بھی شامل ہے جن پر پہلے جی ایس ٹی نہیں تھا۔
جی ایس ٹی کونسل کے فیصلے کے نفاذ کے بعد آج سے کھانے پینے کی کئی اشیاء مہنگی ہو جائیں گی۔ ان میں پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ کھانے جیسے آٹا، پنیر اور دہی شامل ہیں۔ اب ان پر 5 فی صد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑے گا۔ اسی طرح 5000 روپے سے زیادہ کرایہ لینے والے اسپتال کے کمروں پر بھی جی ایس ٹی ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ 1000 روپے یومیہ سے کم کرایہ والے ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد کی شرح لاگو ہے۔
یہ چیزیں مہنگی ہیں
'پرنٹنگ/ڈرائنگ انک'، تیز چاقو، کاغذ کاٹنے والے چاقو اور 'پنسل شاپنرز'، ایل ای ڈی لیمپ، ڈرائنگ اور مارکنگ مصنوعات پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے۔ سولر واٹر ہیٹر پر اب 12 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ جبکہ پہلے 5 فیصد ٹیکس لگایا جاتا تھا۔ سڑکوں، پلوں، ریلوے، میٹرو، ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور شمشان گھاٹوں کے کام کے معاہدوں پر اب تک 12 فیصد کے مقابلے 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ تاہم، کھلے میں فروخت ہونے والی غیر برانڈڈ مصنوعات پر جی ایس ٹی کی چھوٹ جاری رہے گی۔
روزمرہ کی استعمال ہونے والی 10 چیزیں
دہی، لسی اور چھاچھ (5 فی صد)
پنیر (5 فی صد)
تمام قسم کے گڑ (5 فی صد)
کھانڈ (5 فی صد)
قدرتی شہد (5 فی صد)
مرمرے، چوڈا (5 فی صد)
چھینہ مرکی (5 فی صد)
چاول، گندم، رائی، جو (5 فی صد)
آٹا (5 فی صد)
ٹینڈر ناریل پانی (5 فی صد)
یہ بھی پڑھیں : مانسون اجلاس آج سے، 32 بل قطار میں
مہنگائی پر کانگریس کا مودی حکومت پر حملہ
ملک کے عوام پر ایک اور مہنگائی کے بعد اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ مودی حکومت میں چاہے ساون ہو یا پیر، ہر روز مہنگائی کا ایک نیا حملہ کرتی ہے۔ دوسری طرف، کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ویشوگورو کا دعوی: 'سب چھنگا سی' حقیقت: سب مہنگا سی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔