ہندوستانی بحریہ میں درجنوں سنسرز اور راڈار سے مزین ’رومیو‘ ہیلی کاپٹر کی شمولیت
ایم ایچ 60 آر ملٹی رول ہیلی کاپٹر میں دو جنرل الیکٹرک ٹربوشیفٹ انجن لگے ہوئے ہیں جو ٹیک آف کے وقت 1410x2 کلو واٹ کی طاقت پیدا کرتے ہیں، اس کے پنکھے کا قطر 53.8 فیٹ ہے۔
ہندوستانی بحریہ میں دو رومیو ہیلی کاپٹر کو شامل کیا گیا ہے۔ اس ہیلی کاپٹر کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اسے ہندوستانی بحریہ کے سودیشی مال بردار جنگی جہاز آئی اے ایس وکرانت پر بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ابھی مزید 21 رومیو ہیلی کاپٹر ہندوستانی بحریہ میں شامل ہونے والے ہیں، لیکن اس کے لیے تقریباً تین سال کا انتظار کرنا پڑے گا۔
ایم ایچ 60 آر ملٹی رول ہیلی کاپٹر ’رومیو‘ کو امریکہ کی اسکورسکی ایئرکرافٹ کمپنی نے بنایا ہے۔ رومیو ہیلی کاپٹر کے مجموعی طور پر پانچ ویریئنٹس ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے ایکسپورٹ کوالٹی کے حساب سے بدلاؤ کیا جاتا ہے۔ ان کا استعمال نگرانی، جاسوسی، وی آئی پی موومنٹ، حملہ، سبمرین تلاش کرنا اور اسے برباد کرنے میں کام آ سکتا ہے۔ اسے کئی طرح کے کاموں میں لگا سکتے ہیں۔
رومیو ہیلی کاپٹر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس پر درجنوں طرح کے سنسرس اور راڈار لگے ہوتے ہیں جو دشمن کے ہر حملے کی جانکاری دیتے ہیں۔ اسے اڑانے کے لیے 3 سے 4 کرو ممبرس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کے علاوہ اس میں 5 لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔ اس کا زیادہ تر ٹیک آف وزن 10433 کلوگرام ہے۔ یعنی پورے اسلحوں، مشینوں اور فوجیوں کے ساتھ یہ پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی لمبائی 64.8 فیٹ ہے، اور اونچائی 17.23 فیٹ ہے۔
ایم ایچ 60 آر ملٹی رول ہیلی کاپٹر میں دو جنرل الیکٹرک ٹربوشیفٹ انجن لگے ہوئے ہیں جو ٹیک آف کے وقت 1410x2 کلو واٹ کی طاقت پیدا کرتے ہیں۔ اس کے مین پنکھے کا قطر 53.8 فیٹ ہے۔ رومیو ہیلی کاپٹر کی صلاحیت ایک بار میں 830 کلومیٹر تک کی دوری طے کرنے کی ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 12 ہزار فیٹ کی اونچائی پر اڑ سکتا ہے اور سیدھے اٹھنے کی رفتار 1650 فیٹ فی منٹ ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 270 کلومیٹر کی رفتار سے اڑ سکتا ہے، لیکن ضرورت پڑنے پر رفتار کو بڑھا کر 330 کلومیٹر فی گھنٹہ تک لے جایا جا سکتا ہے۔ اس پر دو مارک46 ٹورپیڈو یا ایم کے50 یا ایم کے54ایس ٹورپیڈو لگائے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ 4 سے 8 اے جی ایم-114 ہیلفائر میزائل لگائے جا سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔