ہند-چین سرحد تنازعہ: ہفتہ کو ہندوستان اور چین کے کمانڈروں کی اہم گفتگو

فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور چین کے کمانڈروں کی میٹنگ لداخ میں چوشول مولڈو واقع بارڈر پرسنل میٹنگ پوائنٹ پر ہوگی جو اس طرح کی میٹنگوں کے لئے لداخ میں متعین دو مراکز میں سے ایک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستان اور چین کے سینئر فوجی کمانڈر مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر تقریباً گزشتہ ایک ماہ سے جاری تناؤ کی صورت حال کے پیش نظر سنیچر کو ایک اہم میٹنگ کریں گے۔ فوجی ذرائع کے مطابق یہ میٹنگ لداخ میں چوشول مولڈو میں واقع بارڈر پرسنل میٹنگ پوائنٹ پر ہوگی جو اس طرح کی میٹنگوں کے لئے لداخ میں متعین دو مراکز میں سے ایک ہے۔

میٹنگ میں ہندوستان کی نمائندگی لیہ میں واقع 14 ویں کور کے کمانڈر کریں گے جبکہ چین کی جانب سے ان کے ہم منصب فوجی افسر بات چیت کے لئے آئیں گے۔ منگل کو فوج کی تین ڈویژن کے سربراہ جو میجر جنرل رینک کے افسر ہیں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ اس مسئلہ پر بات چیت کی تھی لیکن یہ بات چیت بے نتیجہ رہی تھی۔ اس کے بعد سنیچر کو اعلی سطحی میٹنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے منگل کو ایک ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ بات چیت کے بعد ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ ’’چین کے ساتھ ہندوستان کی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اس لئے میں کسی طرح کے شبہ کا اظہار نہیں کرنا چاہوں گا۔ بات چیت کے ذریعہ اگر مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو اس سے اچھی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔ ہندوستان کا سر کسی بھی صورت میں نہیں جھکے گا۔‘‘

راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ دونوں ممالک کے اپنے اپنے مفروضہ کی وجہ سے ہو رہا ہے جس سے سرحد کے سلسلے میں تنازع ہے اور دونوں فوجوں کے فوجی سرحد پر اچھی خاصی تعداد میں جمع ہیں۔ سرحد کے سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان ایک نظام ہے کہ ایک دوسرے کے فوجی متنازعہ علاقے میں ڈیرا نہیں ڈالیں گے۔ فوجی گشت کرنے آتے ہیں اورچلے جاتے ہیں۔


دونوں جانب کے فوجیوں کے درمیان گزشتہ ایک مہینے کے اندر کم سے کم تین مرتبہ معمولی جھڑپ ہوچکی ہے جس سے تناؤ کی صورت حال برقرار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن کا الائنمنٹ چائنا کلیم لائن آف 1956 کے تحت قبول ہے۔ ہندوستان اورچین کے درمیان 3488 کلومیٹر طویل سرحد ہے لیکن اس کا قطعی تعین نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔