مہاراشٹر میں سودیشی گائے کو ملا ’راج ماتا‘ کا درجہ، شندے حکومت نے کیا اعلان

مراٹھواڑہ میں دیوری و للکاناری اور شمالی مہاراشٹر میں ڈانگی و شودابھ جیسی دیشی نسل کی گائیں ہیں، ان کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے، حکومت کو امید ہے کہ راج ماتا کا درجہ ملنے سے حالات بدلیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>گائے، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گائے، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر حکومت نے ہندوستانی تہذیب، زراعت اور دیکھ بھال میں سودیشی گائے کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسے رسمی طور سے ’راج ماتا‘ اور ’گئو ماتا‘ کا درجہ دے دیا ہے۔ اس تعلق سے جاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ سودیشی گائے کو ہندوستانی ثقافت میں ویدک دور سے ہی اہم مقام حاصل ہے۔ اس کی اہمیت نہ صرف مذہبی ہے، بلکہ طب اور زراعت میں بھی اس کے کئی فائدے دیکھنے کو ملے ہیں۔ گائے کا دودھ اپنی غذائیت کے سبب انسانی غذا کا ایک اہم حصہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مراٹھواڑہ میں دیوری و للکاناری اور شمالی مہاراشٹر میں ڈانگی و شودابھ جیسی مختلف دیشی نسلوں کی گائیں پائی جاتی ہیں۔ حالانکہ دیشی گایوں کی تعداد میں تیزی سے آ رہی گراوٹ کو لے کر فکر کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تازہ فیصلے کے بعد حکومت کو امید ہے کہ کسانوں کو ان گایوں کی پرورش میں حوصلہ ملے گا۔


مہاراشٹر میں دیشی نسل کی گایوں کو ’راج ماتا‘ کا درجہ دیے جانے کا اعلان مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھاکرشنن کی طرف سے دستخط شدہ ایک سرکاری حکم میں بھی کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گائے دورِ قدیم سے ہی انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ رہی ہے۔ دورِ قدیم سے ہی گائے کو اہمیت حاصل ہے اور اسے ’کام رینو‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی تاریخی، سائنسی اور روحانی اہمیت بھی مسلم ہے۔ پورے ملک میں گایوں کی مختلف نسلیں دیکھنے کو ملتی ہیں، لیکن دیشی گایوں کی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔