حقوق انسانی کونسل کا رکن ہونے کے ناطہ تمام اقلیتوں کا تحفظ کرنا ہندوستان کی ذمہ داری، اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کا بیان

آئی آئی ٹی بمبئی کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گٹیرس نے کہا کہ اپنے یہاں انسانی حقوق کے تحفظ کا دفاع کر کے ہی دنیا میں قبولیت اور اعتبار حاصل کیا جا سکتا ہے اور ایسا کرنا ضروری ہے

انتونیو گوٹریس، تصویر یو این آئی
انتونیو گوٹریس، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: ہندوستان کے دورہ پر موجود اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے ہندوستان کو اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا درس دیا ہے۔ آئی آئی ٹی بمبئی کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے بدھ کے روز انہوں نے کہا کہ دنیا میں قبولیت اور ساکھ اپنے یہاں کے انسانی حقوق کے تحفظ سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ انتونیو گٹیرس نے کہا کہ یہاں انسانی حقوق کے احترام کے لیے مضبوط عزم ظاہر کرنے سے ہی ہندوستان کے الفاظ کو دنیا بھر میں قبولیت اور اعتبار مل سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی عالمی کونسل کے رکن کی حیثیت سے ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، طلبا اور اساتذہ کی آزادی اور ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔ انہوں نے کہا ’’کثرتیت کا ہندوستانی ماڈل ایک سادہ لیکن گہری سمجھ پر مبنی ہے۔ تنوع ایک ایسی خوبی ہے جو آپ کے ملک کو مضبوط بناتی ہے۔ یہ سمجھنا ہر ہندوستانی کا پیدائشی حق ہے لیکن یہ اس کی ضمانت نہیں ہے۔ اسے ہر روز بہتر اور مضبوط بنانا چاہیے۔‘‘


انہوں نے کہا ’’مہاتما گاندھی کی اقدار کو اپناتے ہوئے، تمام لوگوں خاص طور پر سب سے زیادہ کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے حقوق اور وقار کو محفوظ اور برقرار رکھ کر، شمولیت کے لیے ٹھوس قدم اٹھاتے ہوئے، کثیر ثقافتی، کثیر مذہبی اور کثیر النسلی معاشرے کے وسیع اقدار اور تعان کی نشاندہی کرتے ہوئے اور قابل اعتراض بیان بازی کی مذمت کرکے ہی ایسا کیا جا سکتا ہے۔‘‘ گٹیرس نے صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، طلبا اور ماہرین تعلیم کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ اور ہندوستان کی عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اقوام متحدہ کے رہنما نے کہا کہ "باقیہ دنیا کی طرح ہندوستان کو بھی صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کو فروغ دینے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ اخلاقی طور پر لازمی ہے۔ یہ خوشحالی اور استحکام کا پیمانہ بھی ہے۔ کوئی بھی معاشرہ عورتوں، مردوں، لڑکیوں اور لڑکوں کو مساوی حقوق اور آزادیوں کے بغیر مکمل طور پر خوشحال نہیں ہو سکتا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔