کباڑ بیچ کر ریلوے نے کمائے ساڑھے چار ہزار کروڑ روپے

ریلوے کی سرکاری اطلاع کے مطابق مالی سال 21-2020 میں اب تک کی سب سے زیادہ اسکریپ یعنی بھنگار کی فروخت کی گئی ہے اور اس کے ذریعہ سے اس نے کُل 4573 کروڑ روپے کمائے ہیں۔

علامتی تصویر آئی اے این ایس
علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ہندوستانی ریلوے نے مالی سال کے اختتام میں بھنگار یعنی ناقابل استعمال ہوچکی اشیا کی فروخت سے ساڑھے چار ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی ریکارڈ کمائی کی ہے۔

ریلوے کی سرکاری اطلاع کے مطابق مالی سال 21-2020 میں اب تک کی سب سے زیادہ اسکریپ یعنی بھنگار کی فروخت کی گئی ہے اور اس کے ذریعہ سے اس نے کُل 4573 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ یہ رقم مالی سال 20-2019 کی 4333 کروڑ روپے کی آمدنی کے مقابلے میں 5.5 فیصد زیادہ ہے۔اس سے پہلے اسکریپ کی کمائی کی سب سے اچھی رقم 10-2009 میں 4409 کروڑ روپے درج کی گئی تھی۔


ہندوستانی ریلوے اسکریپ یعنی دوبارہ استعمال میں نہ لائے جا سکنے والے سامان کو جمع کرنے اور ای نیلامی کے ذریعہ سے فروخت کرکے اپنے وسائل کا سب سے زیادہ استعمال کرنے کی سبھی کوشش کرتی ہے۔ اسکریپ کا جمع ہوجانا اور ان کی فروخت ریلوے میں ایک مکمل عمل ہے۔ ریلوے انتظامیہ اسکریپ اشیا کو جمع کرنے اور ای نیلانی کے ذریعہ سے ان کی فروخت کےلئے بھی کافی کوشش کرتی ہے۔

ریلوے کے تعمیراتی پروجیکٹس اور چھوٹی ریلوے لائنوں کو بڑی ریلوے لائنوں میں بدلنے سے جڑے پروجیکٹوں میں عام طورپر اس طرح کی اسکریپ اشیا بڑے پیمانے پر جمع ہوجاتی ہے۔ یہ دوبارہ استعمال کے لائق نہیں رہتیں اس لئے ان کا نمٹارا ریلوے کے طے اصولوں کے مطابق کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔