کناڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کو ڈرانے کی کوششیں خوفناک: مودی
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کناڈا میں ایک ہندو مندر پر دانستہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہندوستانی سفارت کاروں کو دھمکانے کی بزدلانہ کوششیں خوفناک ہیں۔
ہندوستان اور کناڈا کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کناڈا میں ہندو مندر پر حملے کی مذمت کی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے پوسٹ کی کہ "میں کناڈا میں ایک ہندو مندر پر دانستہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ہمارے سفارت کاروں کو دھمکانے کی بزدلانہ کوششیں بھی اتنی ہی خوفناک ہیں، ۔ تشدد کی ایسی کارروائیاں ہندوستان کے عزم کو کبھی کمزور نہیں کر سکتیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ کناڈا کی حکومت انصاف کو یقینی بنائے گی اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے گی۔‘‘
کناڈا کے شہر برامپٹن میں ہندو مندر پر حملے کے حوالے سے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ وہ کل برامپٹن، اونٹاریو میں ہندو سبھا مندر میں انتہا پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی طرف سے کیے گئے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کناڈا کی حکومت پر زور دیتا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام عبادت گاہوں کو ایسے حملوں سے محفوظ رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ’ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ہم کناڈا میں ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔‘
واضح رہے کہ اتوار کو خالصتانی حامیوں نے برامپٹن میں ہندو مندر میں عقیدت مندوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا تھا۔ تاہم اس واقعے کے بعد کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ مندر میں تشدد کے واقعات ناقابل قبول ہیں۔ ہر کینیڈین کو آزادی اور محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق ہے۔
اس واقعے کی وجہ سے کناڈا کے ہندوؤں میں ناراضگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ برامپٹن مندر کے پجاری نے اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا اور ’ بٹوگے تو کٹوگے‘کے نعرے لگائے ، برامپٹن مندر کے پجاری نے کہا کہ اب سب کو متحد ہونا پڑے گا۔ کناڈا میں ہندوؤں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ متحد رہو گے تو سلامت رہو گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔