’بابا رام دیو پہلے یوگ گرو تھے، پھر بھوگ گرو بنے، اب اُدیوگ گرو بن گئے ہیں‘
ڈاکٹر سندیپ کالرا نے کہاکہ ایلوپیتھی، آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی وغیرہ طبی نظام کی اپنی اپنی الگ اہمیت ہے۔ بابا جی کے بیانات سے عدم استحکام اور بدامن پیدا ہو رہی ہے۔
حصار: ایلوپیتھی طریقہ علاج اور ایلوپیتھی کے ڈاکٹروں کے بارے میں بابا رام دیو کے مبینہ توہین آمیز بیان سے ناراض انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آ ئی ایم اے) نے کہاکہ بابا رام دیو کو ایسا غیرذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہئے۔ ایک تقریب کے دوران انڈین میڈیکل ایسوسی ایسن کی طرف سے بولتے ہوئے ڈاکٹر سندیپ کالرا نے کہا کہ ایلوپیتھی، آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی وغیرہ طبی نظام کی اپنی اپنی الگ اہمیت ہے۔ بابا جی کے بیانات سے عدم استحکام اور بدامن پیدا ہو رہی ہے اور بیرون ملک میں سائنسداں ان کے بیان کامذاق اڑا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے غیرمناسب بیانات سے غلط فہمی پھیلتی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر اے پی سوتیا نے کہا کہ بابا رام دیو کو تعاون کرتے ہوئے ٹیکہ کاری کے حق میں تشہیر کرنی چاہئے کیونکہ عام لوگ ان کی باتوں کو مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم اے کی 1750شاخیں ہیں۔ وہ بابا جی پر ہتک عزت اور نقصان تلافی کے لئے مقدمہ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بابا رام دیو کی غلط تشہیر سے کووڈ کے خلاف قومی ٹیکہ کاری مہم کو نقصان ہوا ہے۔ اس ٹیکہ کاری کی وجہ سے لوگ ٹھیک ہوکر واپس جارہے ہیں۔
ڈاکٹر جے پی ایس نلوا نے بابا رام دیو کے متنازعہ بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بابا رام دیو پہلے یوگ گرو تھے، پھر بھوگ گرو بن گئے اور اب ادیوگ گرو بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابا رام دیو نے کووڈ کا کوئی اسپتال نہیں کھولا اور نہ ہی علاج کیا۔ علاج کی دوسرے نظام کو غلط کہنا نامناسب ہے۔ وہ مجرمانہ کام کررہے ہیں ان کے خلاف معاملہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا جانا چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Jun 2021, 10:48 PM