ہندوستانی ہائی کمشنردورئی سوامی نے سنسنی خیز جھوٹ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی
برطانیہ میں اپنے تمام دوستوں، رشتہ داروں، بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلایا کہ پنجاب کے تعلق سے سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے سنسنی خیز جھوٹ میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
برطانیہ میں ہندوستان کے ہائی کمشنر وکرم دورئی سوامی نے ایک ویڈیو پیغام میں ان ہندوستانیوں سے اپیل کی ہے جن کے پنجاب میں رشتہ دار ہیں کہ وہ لوگ خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کو پکڑنے کے لیے پولیس کارروائی کے بعد، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سنسنی خیز جھوٹ پر یقین نہ کریں۔
ہائی کمشنر دورئی سوامی نے خالصتان حامی علیحدگی پسند گروپ ’وارث پنجاب دے‘ کے خلاف کارروائی سے متعلق پنجاب میں جاری واقعات کے بارے میں غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے پیغام میں کہا کہ ہندوستان نے ابھی حال ہی میں مقدس شہر امرتسر میں جی 20 تقریبات کی میزبانی کی ہے۔ جس میں 30 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ برطانیہ میں اپنے تمام دوستوں، رشتہ داروں، بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پنجاب کے تعلق سے سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے سنسنی خیز جھوٹ میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ریاستی وزرائے اعلیٰ اور مقامی پولیس افسران نے ٹی وی پر انٹرویو سمیت تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔ براہ کرم مٹھی بھر لوگوں کے سوچ اور پروپیگنڈے پر یقین نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے پہلے کی طرح کسی سے بھی بات کرنے کے لیے کھلے ہیں۔
مسٹر دورئی سوامی کا پیغام اس وقت آیا جب لندن پولیس نے کل ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر سیکورٹی بڑھا دی ہے، جس میں گھڑ سوار پولیس بھی شامل ہے۔ سخت سیکورٹی نے خالصتان حامی مظاہرین کے ایک بڑے گروپ کو ہندوستانی مشن کے قریب جانے سے روک دیا۔ مظاہرین نے دو روز قبل ہندوستانی ہائی کمیشن کے احاطے میں توڑ پھوڑ کی تھی اور ہندوستانی قومی پرچم ہٹا دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نئی دہلی میں برطانیہ ہائی کمیشن کے باہر سے اضافی رکاوٹیں ہٹائے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہائی کمشنر کی رہائش گاہ سمیت لندن میں ہندوستانی مشن کی سیکورٹی بڑھا دی گئی۔
اپنے ویڈیو پیغام میں مسٹر دورئی سوامی نے’ وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ اور ان کے ساتھیوں کو پکڑنے کے لیے پولیس کی کارروائی کے بارے میں بھی اپ ڈیٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام گرفتار افراد کے آئینی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں موبائل ٹیلی فون نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی خدمات کام کر رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔