مرکزی حکومت نے پرالی جلانے پر جرمانہ میں کیا اضافہ، آلودگی روکنے کے لیے سخت اقدام
مرکزی حکومت نے آلودگی کی روک تھام کے لیے پرالی جلانے پر جرمانے میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب دو ایکڑ سے کم زمین پر 5000 روپے اور دو ایکڑ سے زیادہ پر 10000 روپے جرمانہ عائد ہوگا
مرکزی حکومت نے بڑھتی ہوئی آلودگی کی روک تھام کے لیے پرالی جلانے پر عائد ہونے والے جرمانے میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد فصلوں کی باقیات کو جلانے سے ہونے والی آلودگی کو کم کرنا اور شہریوں کی صحت پر اس کے منفی اثرات کو روکنا ہے۔ حکومت نے اس حوالے سے ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں مختلف زمین کی پیمائش کے حساب سے جرمانے میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اب دو ایکڑ سے کم زمین پر پرالی جلانے پر 5000 روپے اور دو ایکڑ سے زیادہ زمین پر پرالی جلانے پر 10000 روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اگر کسی شخص کو 2 سے 5 ایکڑ تک زمین پر پرالی جلاتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو اس پر 10000 روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ 5 ایکڑ سے زیادہ زمین پر پرالی جلانے پر 30000 روپے تک کا جرمانہ کیا جائے گا۔ قبل ازیں، ان جرمانوں کی رقم 2500 روپے، 5000 روپے اور 15000 روپے تھی۔
حکومت کے مطابق یہ اقدام آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے، کیونکہ ہر سال فصلوں کی باقیات جلانے کی وجہ سے دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں آلودگی کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے، جو کہ صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتا ہے۔
اس نئے قانون کی منظوری 6 نومبر 2024 کو دی گئی تھی اور نوٹیفکیشن 7 نومبر 2024 کو جاری کیا گیا۔ اس کے مطابق، پرالی جلانے کے خلاف نئے سخت قوانین فوری طور پر نافذ العمل ہیں اور ان کا اطلاق بغیر کسی مشاورت کے کیا گیا ہے۔ یہ ضوابط خاص طور پر دہلی اور اس کے گرد و نواح میں نافذ کیے گئے ہیں، جہاں آلودگی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔
نئے ضوابط کے تحت، شکایات درج کرنے اور تفتیش کرنے کے عمل میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ حکومت نے ماحولیاتی تحفظ ایکٹ (ای پی اے) 1986 کے تحت نئے اصول شامل کیے ہیں، جن میں آلودگی کنٹرول بورڈ، ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن اور مرکزی وزارت ماحولیات کے دفتر میں شکایات درج کرنے کا طریقہ کار شامل ہے۔
اس نوٹیفکیشن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر کسی شخص کے خلاف پرالی جلانے کی شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کی فوری تفتیش کی جائے گی اور شکایت کے نتیجے میں جلد فیصلے کیے جائیں گے تاکہ عوام کی صحت اور ماحول کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان سخت قوانین کا مقصد نہ صرف آلودگی کو کم کرنا ہے بلکہ کسانوں کو بھی اس عمل سے آگاہی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ماحول دوست طریقوں کو اپنائیں اور فصلوں کی باقیات کو بہتر طریقے سے تلف کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔