مودی سے ناراض ڈاکٹروں نے کہا، ’بیان پر دوبارہ غور کریں‘
ڈاکٹر روی وانکھیڈکر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ہندوستانی ڈاکٹروں پر کئے گئے تبصرے سے ہم دکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں مودی نے یہ بیان دیا وہاں کے طبی نظام کو ہندوستانی ڈاکٹر ہی چلاتے ہیں۔
لندن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ’بھارت کی بات، سب کے ساتھ‘ پروگرام کے دوران ہندوستانی ڈاکٹروں کو لے کر دئے گئے بیان سے انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن بے حد ناراض ہے۔ میڈیکل ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کو خط تحریر کر کے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ خط میں ایسو سی ایشن نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ لندن میں ہندوستانی ڈاکٹروں کے حوالے سے دئے گئے اپنے بیان پر پھر ایک بار غور کریں۔
انڈین میڈیکل ایسوسیایشن کے صدر ڈاکٹر روی وانکھیڈکر نے کہا، ’’لندن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ڈاکٹروں پر کئے گئے تبصرے سے ہم دکھی ہیں۔ وزیر اعظم نے جس ملک میں ہندوستانی ڈاکٹروں پر بیان دیا اس ملک (برطانیہ) کا 70 فیصد طبی نظام ہندوستان ڈاکٹر ہی سنبھالتے ہیں۔‘‘ وانکھیڈکر نے کہا کہ ادویات کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار حکومت ہند کے پاس ہے۔
وہیں ڈاکٹر ونود شرما نے ویز اعظم نریندر مودی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم کا بیان شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بیرون مک منعقدہ پروگراموں میں ہمیں نئے عمل اور ادویات معلوم ہوتی ہیں۔ بیرونی اجلاس کبھی فارما کمپنیوں کی طرف سے سپانسرڈ نہیں ہوتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ ’بھارت کی بات سب کے ساتھ‘ نامی پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈاکٹروں اور ان کی اختلاقیات کے حوالہ سے بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹر فارما کمپنیوں کو فروغ دینے کے لئے بیرونی ممالک میں منعقدہ کانفرنسوں میں شرکت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم کے اسی باین سے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن ناراض ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔