’گونگا، بہرا، اندھا وزیر اعلیٰ، نظر آئے تو بہار کو لوٹائیں‘، پٹنہ کی سڑکوں پر لگے کئی دلچسپ پوسٹر!

جنتا دل یو اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جہاں سڑکوں پر مخالفت ہو رہی ہے، وہیں پارٹی کے اندر بھی شہریت قانون کو لے کر کئی آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ پرشانت کشور تک نے اس قانون کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں مظاہرے جاری ہیں۔ اس درمیان بی جے پی اور اس کی ساتھی پارٹیوں کی مشکلیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کی حمایت کرنے والی بی جے پی کی ساتھی پارٹی جنتا دل یو کو تو بہار میں لوگوں کی زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قابل غور یہ ہے کہ جنتا دل یو کے اندر ہی کئی ایسے بڑے لیڈران ہیں جو شہریت قانون کی مخالفت میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ اب وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف آوازیں سڑکوں پر مزید زور و شور سے سنائی دینے لگی ہے۔ راجدھانی پٹنہ میں ان کے خلاف کئی ایسے پوسٹر لگے ہوئے نظر آ رہے ہیں جن میں انھیں ’لاپتہ‘ بتایا گیا ہے۔


سوشل میڈیا پر نتیش کمار کے خلاف سڑکوں پر لگے پوسٹر کی کئی تصویریں سامنے آئی ہیں جن میں سے ایک میں لکھا ہے ’’سی اے بی-این آر سی پر خاموش، گونگا، بہرا اور اندھا وزیر اعلیٰ، لاپتہ لاپتہ لاپتہ۔ کسی کو نظر آئے تو برائے کرم بہار کو لوٹا دیں۔‘‘ ایک دیگر پوسٹر میں لکھا ہے ’’سی اے بی-این آر سی پر خاموش۔ دھیان سے دیکھیے اس چہرے کو، کئی دنوں سے نہ دکھائی دیا نہ سنائی دیا۔ ڈھونڈنے والے کا بہار ہمیشہ شکرگزار رہے گا۔‘‘ ایک پوسٹر میں تو یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’سی اے بی-این آر سی پر خاموش، غائب وزیر اعلیٰ جو پانچ سال میں صرف ایک دن حلف برداری تقریب میں نظر آتا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ جنتا دل یو نے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کی حمایت کی تھی جس کے بعد سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف بڑے پیمانے پر آوازیں اٹھنی شروع ہو گئی ہیں۔ جنتا دل یو کے نائب صدر پرشانت کشور اور پارٹی کے سرکردہ لیڈر پون نے اس قانون کے خلاف آواز اٹھا کر یہ بھی ظاہر کر دیا ہے کہ نتیش کمار کا فیصلے سے پارٹی کے سبھی اراکین متفق نہیں ہیں۔ پرشانت کشور نے تو اپنے ایک ٹوئٹ میں غیر بی جے پی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے یہاں تک اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں اس قانون کو نافذ کرنے سے پرہیز کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔