ہندوستان کی ناراضگی کاکینیڈا کے وزیر اعظم پر کوئی اثر نہیں، کسان تحریک کی پھر حمایت کی
کینیڈا کے وزیر اعظم اور کابینہ کے کچھ وزراء کے ذریعہ ہندوستانی کسانوں کے بارے میں دیئے گئے بیانات ہندوستان کے داخلی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت ہیں۔
ہندوستان نے کینیڈا کے ہائی کمشنر اسٹیورٹ بیک کو آج طلب کیا اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کے وزرا کے ہندوستان میں کسانوں کے معاملات پر تبصرے کو ہندوستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک تعلقات پر برا اثر پڑے گا۔ خبر ہے کہ ہندوستان کی اس ناراضگی کے باوجود کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور انہوں نےایک مرتبہ پھر کہاہے کہ کینیڈا پرامن احتجاج اور انسانی حقوق کے لئے ہمیشہ کھڑا رہے گا۔
وزارت خارجہ نے یہاں بتایا کہ کینیڈا کے ہائی کمشنر کو طلب کرکے انہیں آگاہ کیا ہے گیا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم اور کابینہ کے کچھ وزراء اور ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ ہندوستانی کسانوں کے بارے میں دیئے گئے بیانات ہندوستان کے داخلی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت ہیں۔ اگر اس طرح کی سرگرمیاں مزید جاری رہیں تو ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات متاثر ہوں گے۔
ہندوستان نے کہا کہ ان تبصروں سے کینیڈا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرنے والے ان انتہا پسندوں کے حوصلے بڑھے ہیں اور اس سے ہندوستانیوں کے تحفظ کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ کینیڈا کی حکومت ہندوستانی سفارتکاروں اور عملے کے مکمل تحفظ کو یقینی بنائے گی اور ان کے سیاسی رہنماؤں کو ایسے بیانات دینے سے روکے گی جو عسکریت پسندوں کی سرگرمی کو قانونی حیثیت دیتے ہیں۔
واضح رہے گرو نانک جینتی کے موقع پر ایک تقریب میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان میں جاری کسانوں کے مظاہرہ اور اظہار آزادی پر بیان دیاتھا جس کو لے کر ہندوستانی حکومت ناراض ہے۔ ٹروڈو اور ان کے کئی ارکان پارلیمنٹ کےبیانات ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔