پاکستان کا ائیر اسپیس بند ہونے سے ہندوستان کو ہوا 550 کروڑ کا نقصان

بالاکوٹ ائیر اسٹرائیک پاکستان کو سبق سکھانے اور مودی حکومت کی واپسی کے لئے ضرور سودمند ثابت ہوئی لیکن ملک کی ایوی ایشن صنعت کو کافی مہنگی پڑی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

فروری ماہ میں جیش محمد کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ہندوستان نے پاکستان میں جیش کے ٹھکانوں پر 24 فروری کو ائیر اسٹرئیک کی تھی اس کے بعد پاکستان نے اپنے ائیر اسپیس کو بند کر دیا تھا، جس کے بعد کوئی بھی بین الاقوامی پرواز پاکستان کے ائیر اپسیس سے نہیں گزر سکتی تھی۔ گزشتہ روز پاکستان نے اپنے ائیر اسپیس کو کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں جس سے ہندوستان کو بڑی راحت ملی ہے۔

بالاکوٹ پر کی گئی ائیر اسٹرائیک سے پاکستان اور جیش کو تو سبق سکھایا ہی گیا ساتھ میں اس اسٹرائیک سے مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کو عام انتخابات میں زبردست انتخابی فائدہ ہوا، لیکن پاکستان کے ذریعہ ائیر اسپیس بند کیے جانے سے سیدھے طور پر ملک کی ایوی ایشن صنعت کو بھاری معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔ اب ائیر اسپیس کے کھولے جانے کی خبر سے مسافروں اور ایوی ایشن صنعت کے لئے بہت راحت کی خبر ہے۔


پاکستان کی سیول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے افسران کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کل دیر رات سے اپنی ائیر اسپیس کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چار مہینے بند رہی پاکستانی ائیر اسپیس کی وجہ سے پروازوں کو دوسرے راستے سے جانا پڑ رہا تھا جس کے سبب ان کو اپنی منزل تک پہنچنے میں زیادہ وقت لگ رہا تھا چونکہ مسافت بڑھ گئی تھی اس لئے طیاروں میں ایندھن کی کھپت بھی زیادہ ہو رہی تھی۔ ائیر اسپیس کھلنے سے یوروپ کو جانے والی پروازوں میں اب کم سے کم 80 منٹ کا وقت کم لگے گا اور ایندھن کی کھپت میں بھی کافی کمی آئے گی ۔

واضح رہے 24 فروری سے آج تک یعنی جس تاریخ سے پاکستان نے اپنی ائیر اسپیس بند کی تھی ہندوستانی طیاروں میں ایندھن کی کھپت بڑھ گئی تھی جس کی وجہ سے ایوی ایشن صنعت کو پانچ سو کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ ائیر انڈیا کو اس دوران 491 کروڑ روپے کا اضافی خرچ برداشت کرنا پڑا، انڈیگو کو 25 کروڑ روپے، اسپائس جیٹ کو 30.73 کروڑ روپے اور گو ائیر کو 2 کروڑ روپے کا اضافی خرچ برداشت کرنا پڑا۔ پاکستانی ائیر اسپیس بند ہونے سے یوروپ اور خلیجی ممالک کی پروازیں کافی متاثر ہوئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔