ہندوستان نے 100 ممالک کو 21000 کروڑ روپے کے اسلحے فروخت کیے، آرمینیا سب سے بڑا خریدار

سال 2023-2024 میں سپر برہموس سونک کروز میزائل، ڈورنیئر-228 طیارہ، آرٹیلری گن، رڈار، آکاش میزائل، پِناکا راکیٹ اور بختر بند گاڑیوں کی فروختگی کی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>برہموس میزائل (فائل)، تصویر @equitypandit.com</p></div>

برہموس میزائل (فائل)، تصویر @equitypandit.com

user

قومی آواز بیورو

ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان نے سال 24-2023  میں دوسرے ممالک کو 21 ہزار کروڑ روپے کے اسلحے فروخت کیے ہیں۔ جس میں آرمینیا سب سے بڑے خریدار کے طور پر سامنے آیا ہے۔ آذربائیجان کے ساتھ جنگ کے بعد سے آرمینیا بڑے پیمانے پر ہندوستان سے اسلحے خرید رہا ہے۔ آرمینیا نے اسکائی ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم، پِناکا ملٹی لانچ راکیٹ سسٹم اور 155 ملی میٹر آرٹیلری گن جیسے تیار شدہ اسلحہ جات کی ہندوستان سے خریداری کی ہے۔

ہندوستان کی سرکاری اور نجی علاقے کی کمپنیاں تقریباً 100 ممالک کو بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور فیوز کی برآمدات کر رہی ہیں۔ ان فروخت میں شامل ہیں برہموس سپر سونک کروز میزائل، ڈورنیئر-228 طیارہ، آرٹیلری گن، رڈار، آکاش میزائل، پِناکا راکیٹ اور بختر بند گاڑیاں۔

ہندوستان طیارہ اور ہیلی کاپٹروں کے حصے جس میں پنکھ اور دیگر حصے شامل ہیں، اس کی سورسنگ کر رہا ہے۔ حیدر آباد میں ٹاٹا بوئنگ ایروسپیس اُدیم اپاچے اٹیک ہیلی کاپٹروں کے لیے باڈی اور اس کے حصہ بنائے جا رہے ہیں۔


امریکہ، فرانس اور آرمینیا ہندوستانی دفاعی برآمدات کے سب سے بڑے خریدار ہیں۔ آرمینیا نے اپنی طرف سے گزشتہ چار برسوں میں میزائلوں، آرٹیلری گن، راکیٹ سسٹم، اسلحہ پتہ لگانے والے رڈار، بلیٹ پروف ویسٹ اور نائٹ ویژن آلات جیسے تیار مصنوعات کے ساتھ ساتھ مختلف اقسام کے گولہ بارود اور توپ خانے کے گولے کی درآمد کے لیے ہندوستان کے ساتھ کئی سودے کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ سودے ناگورنو-کرباکھ کو لے کر آذربائیجان کے ساتھ آرمینیا کے ٹکراؤ کے دوران بھی کیے گئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ آرمینیا ملکی طور پر تیار اسکائی ایئر ڈیفنس میزائل کا پہلا غیر ملکی صارف بن گیا ہے، جس کا انٹرسیپسن رینج 25 کلومیٹر ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان نے جنوری 2022 میں فلپائنس کو تین برہموس اینٹی-شپ ساحلی میزائل بیٹریوں کی برآمدات کے لیے 3100 کروڑ روپے سے زیادہ کا قرار کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔