ہندوستان: 2020 میں منھ کے کینسر کے علاج پر 2386 کروڑ روپئے ہوئے خرچ

ڈاکٹر ارجن سنگھ نے بتایا کہ کینسرکی ایڈوانس اسٹیج پر ابتدائی مراحل کے مقابلے 42 فیصد زیادہ خرچ آرہا ہے اور لوگوں کا کینسر کے علاج میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی اور پی ای ٹی اسکین پر زیادہ خرچ ہوتا ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کینسر کے علاج اور تحقیق کے بہترین اداروں میں مشہور ٹاٹا میموریل سنٹر نے اپنی ایک تحقیق میں کہا کہ ہندوستان میں سنہ 2020 میں منہ کے کینسر کے علاج پر 2386 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ اتوار کو جاری اس رپورٹ میں کہا کہ ہندوستان میں منہ کے کینسر کے علاج پر سنہ 2020 میں ہندوستان میں تقریباً 2386 کروڑ روپئے خرچ کیے گئے اور یہ رقومات انشورنس اسکیموں، سرکاری اور نجی شعبوں، عام آدمی کی جمع رقم، فلاحی اداروں اور عطیات کے طور پر خرچ کی گئی تھی۔

ٹاٹا میموریل سنٹر میں ٹیم کی قیادت کر رہے ڈاکٹر پنکج چترویدی نے یہ ریسرچ کی تھی اوراس کا مقصد کینسر کےعلاج پر ہونے والے اخراجات کا تجزیہ کرنا اور تاکہ کینسر کے علاج کے لئے اداروں کی بہتر الاٹمنٹ کے لئے پالیسی سازوں کو اہم معلومات فراہم کی جا سکے۔ ٹاٹا میموریل ہسپتال کے ریسرچ اسکالر ڈاکٹر ارجن سنگھ نے بتایا کہ کینسرکی ایڈوانس اسٹیج پر ابتدائی مراحل کے مقابلے میں 42 فیصد زیادہ خرچ آرہا ہے اور لوگوں کو کینسر کے علاج میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی اور پی ای ٹی اسکین پر زیادہ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔