سندھ آبی معاہدہ پر نظرثانی اور ترمیم کے لیے ہندوستان کا پاکستان کو باضابطہ نوٹس

نوٹس میں خاص طور پر موجودہ حالات میں بنیادی اور غیر متوقع تبدیلیوں کے پیش نظر معاہدے کی مختلف دفعات کے تحت ذمہ داریوں کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سندھ آبی معاہدہ / Getty Images</p></div>

سندھ آبی معاہدہ / Getty Images

user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستان نے سندھ آبی معاہدہ (آئی ڈبلیو ٹی) کی نظرثانی اور ترمیم کے لیے پاکستان کو باضابطہ نوٹس بھیجا ہے۔ اس نوٹس میں خاص طور پر موجودہ حالات میں بنیادی اور غیر متوقع تبدیلیوں کے پیش نظر معاہدے کی مختلف دفعات کے تحت ذمہ داریوں کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

یہ نوٹس 30 اگست کو آئی ڈبلیو ٹی کے آرٹیکل 12(3) کے تحت بھیجا گیا تھا، جو کہ معاہدے پر نظرثانی اور ترمیم کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے۔ نوٹس کے مطابق، اس کے التزامات میں وقتاً فوقتاً دونوں حکومتوں کے درمیان طے شدہ باضابطہ توثیق شدہ معاہدے کے ذریعے ترمیم کی جا سکتی ہے۔

ہندوستان نے مختلف خدشات کا ذکر کیا ہے، جن میں آبادی کی تبدیلی، ماحولیاتی مسائل، صاف توانائی کے فروغ کی ضرورت، اور مسلسل سرحد پار دہشت گردی کے اثرات شامل ہیں۔ یہ نوٹس کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کے حوالے سے طویل عرصے سے جاری تنازعہ کے پس منظر میں جاری کیا گیا ہے۔

عالمی بینک نے اس معاملے پر نیوٹرل ایکسپرٹ میکنزم اور کورٹ آف آربٹریشن دونوں کو فعال کیا ہے۔ ہندوستانی فریق نے معاہدے کے تحت تنازعات کے حل کے طریقہ کار پر نظرثانی کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ نوٹس کے ساتھ، بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آرٹیکل 12(3) کے تحت معاہدے پر نظرثانی کے لیے حکومت سے حکومت مذاکرات شروع کرے۔


رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (850 میگاواٹ) جموں اور کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے دراب شالہ گاؤں میں دریائے چناب پر واقع ہے، جبکہ کشن گنگا پروجیکٹ باندی پورہ کے شمال میں دریائے جہلم پر واقع ہے۔ ہندوستان اور پاکستان نے نو سال کی بات چیت کے بعد ستمبر 1960 میں آئی ڈبلیو ٹی پر دستخط کیے، جس میں عالمی بینک نے بھی اس معاہدے پر دستخط کیے، جو دریائے سندھ اور اس کے پانچ معاون دریاؤں ستلج، بیاس، راوی، جہلم اور چناب کے پانی کے استعمال طے کرتا ہے۔

آئی ڈبلیو ٹی نے تین مغربی دریاؤں سندھ، چناب اور جہلم کو پاکستان کو اور تین مشرقی دریاؤں راوی، بیاس اور ستلج کو ہندوستان کے استعمال کے لیے مختص کیا۔ معاہدے کے مطابق، ہندوستان کو تین مغربی دریاؤں پر رن آف دی ریور (آر او آر) پروجیکٹوں کے ذریعے پن بجلی پیدا کرنے کا حق حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔