کورونا وائرس: چین-اٹلی کے بعد تباہی کا اگلا بڑا مرکز بن سکتا ہے ہندوستان، ماہر صحت کا دعویٰ
چین، اٹلی، ایران کے بعد ہندوستان کورونا وائرس کا اگلا سب سے اہم مرکز بن سکتا ہے۔ ایک معروف ماہر صحت نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہندوستان میں کورونا متاثرین کی تعداد کئی گنا بڑھ سکتی ہے
چین میں کورونا وائرس نے اب تک 3200 سے زیادہ، اٹلی میں 2500 سے زیادہ اور ایران میں تقریباً 1000 لوگوں کو اپنا لقمہ بنا لیا ہے۔ ہندوستان میں اس وائرس نے اب تک 3 لوگوں کی زندگیاں ختم کر دی ہیں۔ لیکن فکر انگیز بات یہ ہے کہ آئندہ دنوں میں ہندوستان اس وائرس کا سب سے اہم مرکز بن سکتا ہے۔ یہ اندیشہ ظاہر کیا ہے ایک معروف ماہر صحت نے۔ ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہندوستان میں کورونا متاثر مریضوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ہندوستان میں جو تیاریاں ہیں اسے لے کر وہ باقی ایشیائی ممالک کے مقابلے میں کم اور ناکافی ہیں۔
’انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ‘ (آئی سی ایم آر) کے ایڈوانسڈ ریسرچ ان وائرولوجی سنٹر کے سابق چیف ڈاکٹر ٹی جیکب جان نے ہندوستان میں کورونا وائرس کا اثر تیزی کے ساتھ پھیلنے کا مذکورہ اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کا موسم اور آبادی دونوں ہی اس طرح کے ہیں کہ یہ وائرس یہاں آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ اس کا علاج نہیں کرنا چاہ رہے اور کوارنٹائن سے بچنے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر ٹی جیکب جان حکومت ہند کے انسداد پولیو مہم کی مشاورتی کمیٹی میں شامل تھے۔ ساتھ ہی ویلور واقع کرشچین میڈیکل کالج واقع نیشنل ایچ آئی وی/ایڈس ریفرنس سنٹر کےسربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر جیکب کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے یہ ایک بڑا ’ایولانچ ‘ (برف دھنسنا) بنتا جا رہا ہے جو کبھی بھی ہندوستان پر گر سکتا ہے۔ ڈاکٹر جیکب کا کہنا ہے کہ یہاں کے شہر میں لوگوں اور گھروں کے درمیان کی دوری بے حد کم ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں لوگ ایک دوسرے کے بے حد پاس رہتے ہیں۔ ایسے میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر جیکب نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ہندوستان میں کورونا متاثر لوگوں کی تعداد دھیمی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ لیکن آئندہ دنوں میں اس میں تیزی آئے گی اور 15 اپریل تک کورونا مریضوں کی تعداد 10 سے 15 گنا زیادہ ہو جائے گی۔ ایسا اس لیے کیونکہ ملک میں کورونا وائرس کو لے کر اٹھائے گئے قدم کافی نہیں ہیں۔
ایک اور وجہ سے ہندوستان میں اس وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ دراصل یہاں زیادہ تر مقامات پر لوگ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں رہتے ہیں۔ ہندوستان میں فی اسکوائر کلو میٹر 420 لوگ رہتے ہیں جب کہ چین میں فی اسکوائر کلو میٹر 148 لوگ ہی رہتے ہیں۔ ایسے میں کورونا کا خطرہ ہندوستان میں بہت زیادہ ہے۔ اگر کورونا وائرس نے ہندوستان کو اپنے قبضے میں لیا تو چین کا تین گنا زیادہ اثر ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔