انڈیا نامی اتحاد ہندوستان کی آواز ہے اورعوام نے فیصلہ سنا دیا: راہل گاندھی کا ردعمل

کانگریس صدر ملکا رجن کھڑگے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ عوام کے مینڈیٹ نے بی جے پی اور اس ساتھیوں کی نفرت اور بدعنوانی کی سیاست کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج سامنے آنے کے بعد، بدھ  یعنی 5 جون کو حزب اختلاف کی جماعتوں کے انڈیا نامی اتحاد  کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کے اختتام کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ انڈیا نامی اتحاد دراصل ہندوستان  کی آواز ہے اور اس آواز نے اپنا فیصلہ واضح کر دیا ہے۔ کانگریس رہنما  نے کہا کہ ملک کے عوام نے جمہوریت اور آئین کے تحفظ میں اپنی تمام تر کوششیں لگا دی ہیں اور ہم  ان کے اس فیصلے کو پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔

دراصل، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر انڈیا نامی اتحٓاد کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں کانگریس رہنما  راہل گاندھی، تیجسوی یادو، راگھو چڈھا، شرد پوار، ڈی راجہ، سنجے راوت، اکھلیش یادو، چمپائی سورین، سپریا سولے اوراتحاد کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔


اسی دوران میٹنگ کے اختتام کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ وہ اپنے اتحاد کے رہنماؤں  کا خیر مقدم کرتے ہیں، اتحاد نے  آج 2 گھنٹے تک بیٹھے اور آج کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے کئی تجاویز پر غور کیا  اور ان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس پر آخر کار اس نتیجے پر پہنچے کہ آئین بنانے والا بلاک ہمارے انڈیا  نامی اتحاد  کو دی جانے والی زبردست حمایت کے لیے ہندوستانی عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ کھڑگے نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ بی جے پی اور اس کی ساتھی پارٹیوں کے بدعنوانی اور سوچ  کے خلاف مناسب جواب ہے۔

کانگریس صدر نے مزید کہا کہ عوام کے مینڈیٹ نے بی جے پی اور اس کی نفرت اور بدعنوانی کی سیاست کو منہ توڑ جواب دیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ مینڈیٹ ہندوستان کے آئین کی حفاظت ، مہنگائی، بے روزگاری ، کرونی سرمایہ داری کے خلاف اور جمہوریت کو بچانے کے لیے ہے۔ انڈیا  نامی اتحاد مودی کی قیادت والی بی جے پی کی فاشسٹ حکمرانی کے خلاف لڑتا رہے گا۔ عوام کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے مناسب وقت پر مناسب اقدامات کریں گے۔ کھڑگے نے کہا کہ اتحاد نے عوام سے جو بھی وعدے کئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔