’ویکسین ایکسپورٹر‘ انڈیا کو ’ویکسین امپورٹر‘ بنا دیا، حکومت کی 70 سالہ محنت برباد! پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ میں کہا، ’’یہ حیران کن بات ہے کہ کورونا بحران کے دوران وہ ہندوستان جو ویکسین ایکسپورٹ کر رہا تھا، اسے آج ویکسین امپورٹ کرنا پڑ رہی ہے۔ حکومت کی 70 سالوں کی محنت برباد ہوگئی!‘‘

پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia
پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ویکسین کی قلت کے سبب اسے درآمد کرنے کے فیصلہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہندوستان جو ویکسین دوسرے ممالک کو برآمد کرتا تھا اسے آج ویکسین درآمد کرنے والا ملک بنا دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کے بحران کے دوان ملک کے متعدد شہروں میں کورونا ویکسین کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ نازک حالات کے پیش نظر ہندوستان کے ڈرگ کنٹرولر جنرل نے روسی تیار کردہ ویکسین سپوتنک پنجم کے ہنگامی استعمال کی منظوری فراہم کر دیا۔ اب روسی ویکسین ہندوستان کی طرف سے درآمد کی جائے گی۔


پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا، ’’یہ حیران کن بات ہے کہ کورونا بحران کے دوران وہ ہندوستان جو ویکسین ایکسپورٹ کر رہا تھا، اسے آج ویکسین امپورٹ کرنا پڑ رہی ہے۔ حکومت کی 70 سالوں کی محنت برباد ہوگئی!‘‘

قبل ازیں، جب کورونا کی پہلی لہر دم توڑ رہی تھی تو ہندوستان نے دنیا کے مختلف ممالک کو کورونا ویکسین برآمد کی۔ اس حوالہ سے حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا کہ ہندوستان خیر سگالی پر یقین رکھتا ہے اور انسانیت کے ناطہ کورونا ویکسین دوسرے ممالک کو بھیجی جا رہی ہے۔


اپنے ایک اور ٹوئٹ میں پرینکا گاندھی نے کہا، ’’یوپی میں پچھلے 10 روز میں انفیکشن میں 7 گنا کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اب یہ گاؤں دیہات کی جانب بڑھ رہا ہے۔ شہروں میں ٹیسٹ کی شدید کمی ہے اور ان میں سے آر ٹی پی سی آر آدھے سے بھی کم ہو رہے ہیں، جبکہ اینٹی جن کی لکھنؤ، نوئیڈا، غازی آباد، بنارس، الہ آباد میں بھی ٹیسٹ میں ویٹنگ چل رہی ہے۔ اگر صوبہ کو بچانا ہے تو زیادہ سے زیادہ آر ٹی پی سی آر کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔