کینیڈا کے الزامات پر ہندوستان نے لگائی لتاڑ، کینیڈیائی سفارت کار کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم
کینیڈا میں دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کو گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا تھا اور اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ دونوں ممالک میں اس معاملے کو لے کر تناؤ ہے
نئی دہلی: ہندوستان نے منگل کو کینیڈا کے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا کہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے ہندوستانی حکومت کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
دریں اثنا، اس کے جواب میں اب حکومت ہند نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کینیڈا کی سرزنش کی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی طرف سے کینیڈا کے سفارت کار کو بھی پانچ روز کے اندر ہندوستان چھورنے کے لئے کہا ہے۔ اس ’اعلیٰ سفارت کار' کی شناخت ہندوستان میں کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ اولیور سلویسٹر کے طور پر ہوئی ہے۔
ہندوستانی حکومت اس سے قبل بھی نجر کے قتل میں اپنے کردار سے انکار کر چکی ہے۔ اس سے قبل کینیڈا میں بھی یہ بات اٹھ چکی ہے کہ نجر کو ہندوستانی ایجنٹوں نے قتل کیا تھا لیکن ہندوستان نے اپنے اوپر لگائے گئے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ کینیڈا نے بھی نجر کے قتل میں ہندوستان کے کردار کی تحقیقات کے پیش نظر اپنے اعلیٰ ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اس واقعے کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
وزارت خارجہ نے منگل کی صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان کی چھان بین کی گئی ہے۔ ان کے وزیر خارجہ کا بیان بھی سنا ہے۔ ہم کینیڈین وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ ہندوستانی حکومت پر کینیڈا میں ہونے والے کسی بھی تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگانا انتہائی مضحکہ خیز اور سیاسی طور پر محرک ہے۔ ہم قانون کی حکمرانی کے حوالے سے جمہوری اقدار کے پابند رہے ہیں۔‘‘
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے بے بنیاد الزامات خالصتانی دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔ انہیں کینیڈا میں پناہ دی جارہی ہے، جب کہ وہ ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ کینیڈین حکومت نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ کینیڈا کے رہنماؤں نے بھی ان شدت پسندوں کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا ہے جو کہ تشویشناک ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔