قطر میں سزائے موت کا سامنا کر رہے 8 سابق بحریہ افسران کے لیے ہندوستان نے داخل کی اپیل

ارندم باگچی نے کہا کہ ’’قطر کی عدالت نے آٹھ ہندوستانی اہلکاروں پر فیصلہ سنایا ہے، فیصلہ رازدارانہ ہے اور اسے قانونی ٹیم کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ایک اپیل داخل کی گئی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ارندم باگچی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ارندم باگچی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

قطر کی ایک عدالت کے ذریعہ گزشتہ ماہ 8 ہندوستانیوں کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد ہندوستان کی طرف سے ایک اپیل داخل کر دی گئی ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان کو بحریہ کے ان 8 سابق افسران تک دوسری سفارتی رسائی مل گئی ہے، جنھیں قطر کی عدالت نے 7 نومبر کو موت کی سزا سنائی تھی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے وزارت کی ہفتہ واری بریفنگ کے دوران کہا کہ ہندوستان اس معاملے پر قطر کے افسران کے رابطے میں ہے۔

ارندم باگچی کا کہنا ہے کہ ’’قطر کی عدالت نے آٹھ ہندوستانی اہلکاروں سے متعلق فیصلہ سنایا ہے۔ فیصلہ رازدارانہ ہے اور اسے قانونی ٹیم کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک اپیل داخل کی گئی ہے۔ ہم قطر کے افسران کے بھی رابطے میں ہیں۔ ہندوستانی افسران ان آٹھ لوگوں کے رشتہ داروں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر پہلے ہی ان سے ملاقات کر چکے ہیں۔‘‘ وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی جانکاری دی کہ ہندوستان انھیں قانونی امداد فراہم کرنا جاری رکھے گا۔


واضح رہے کہ قطر کی عدالت نے 26 اکتوبر کو نامعلوم الزامات میں ہندوستان کے 8 سابق بحریہ افسران کو موت کی سزا سنائی تھی۔ یہ سبھی دوحہ واقع ڈہرا گلوبل کے ملازمین تھے اور انھیں جاسوسی کے الزام میں اگست 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ہندوستان نے فیصلے کو بے حد حیران کرنے والا بتایا اور اس معاملے پر قطر کے ساتھ بات چیت کے لیے سبھی سفارتی چینلوں کو فعال کیا ہے۔

گرفتار ہندوستانیوں کی شناخت کیپٹن نوتیج سنگھ گل، کیپٹن بیریندر کمار ورما، کیپٹن سوربھ وشسٹھ، کمانڈر امت ناگپال، کمانڈر پورنیندو تیواری، کمانڈر سگوناکر پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا اور کشتی راں راگیش کی شکل میں ہوئی ہے۔ یہ سبھی ہندوستانی بحریہ کے سابق افسران ہیں۔ وزارت نے قطر کے فیصلہ کے بعد اپنے پہلے رد عمل میں کہا تھا ’’ہم موت کی سزا کے فیصلے سے گہرے صدمے میں ہیں اور تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہم متاثرہ کنبہ کے اراکین اور قانونی ٹیم کے رابطے میں ہیں، اور ہم سبھی قانونی متبادل تلاش کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔