ریاستوں کی جھانکی، خواتین کی طاقت کے ساتھ دنیا یوم جمہوریہ پر'ترقی یافتہ ہندوستان'دیکھ رہی ہے

ہندوستان 75 واں یوم جمہوریہ منا رہا ہے۔ ملک حب الوطنی میں ڈوبا ہوا ہے۔ آج ہندوستان کی فوجی طاقت، ثقافت اور خواتین کو بااختیار بنانے کا منفرد مظاہرہ دیکھا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ملک آج  75 واں یوم جمہوریہ منا رہا ہے۔ اس دوران، ہندوستان کرتوے پتھ  پر پریڈ کے ساتھ اپنی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت اور بھرپور ثقافتی ورثے کی شاندار نمائش کے ساتھ جشن منا رہا ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ملک کی خواتین کی طاقت اور جمہوری اقدار پر توجہ مرکوز کرنے والی اس عظیم الشان تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کررہے ہیں۔

یوم جمہوریہ کی تقریبات کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی کے نیشنل وار میموریل پر جانے کے ساتھ ہوا، جہاں انہوں نے شہید ہیروز کو پھول چڑھائے۔ صدر دروپدی مرمو اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون روایتی  گاڑی میں پہنچے۔ یہ رواج 40 سال کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہو ا ہے۔


صدر مرمو کی سلامی لینے کے ساتھ پریڈ کا آغاز ہوا۔یوم جمہوریہ کی پریڈ صبح 10.30 بجے شروع ہوا۔ جن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پریڈ میں حصہ لیں گے ان میں اروناچل پردیش، ہریانہ، منی پور، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، راجستھان، مہاراشٹر، آندھرا پردیش، لداخ، تمل ناڈو، گجرات، میگھالیہ، جھارکھنڈ، اتر پردیش اور تلنگانہ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ گھریلو ساختہ ہتھیار اور دیگر فوجی سازوسامان جیسے میزائل، ڈرون جیمرز، سرویلنس سسٹم، گاڑیوں میں نصب مارٹر اور BMP-2 انفنٹری فائٹنگ وہیکلز کو پریڈ میں دکھایا جائے گا۔ ملک کے اس سب سے بڑے ایونٹ میں پہلی بار تینوں سروسز کی خواتین دستے شرکت کریں گے۔ ایک اور تاریخی پہلے میں، لیفٹیننٹ دیپتی رانا اور پرینکا سیودا پریڈ میں ہتھیاروں کا پتہ لگانے والے 'سواتی' ریڈار اور پیناکا راکٹ سسٹم کی قیادت کریں گے۔


یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پیش نظر قومی راجدھانی میں سیکورٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ 70 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ دہلی پولیس کے حکام نے یہ اطلاع دی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ان 70,000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں میں سے 14,000 کو یوم جمہوریہ کی پریڈ کی حفاظت کے لئے کرتوے پتھ کے اندر اور اس کے آس پاس تعینات کیا جائے گا۔ (نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ کے انپٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔