انڈیا بلاک کی طلبا تنظیموں نے ’ری-نیٹ‘ کے لیے جنتر منتر پر کیا مظاہرہ، این ٹی اے کو تحلیل کرنے کا مطالبہ

یوتھ کانگریس کی طرف سے جاری پریس نوٹ کے مطابق انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کی طلبا تنظیموں کے لیڈران نے ایک آواز میں مطالبہ کیا کہ مرکزی وزیر تعلیم کو جلد از جلد استعفیٰ دینا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>ری-نیٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے طلبا تنظیموں کے لیڈران و کارکنان، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

ری-نیٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے طلبا تنظیموں کے لیڈران و کارکنان، تصویر ویپن/قومی آواز

user

قومی آوازبیورو

اپوزیشن اتحاد ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) میں شامل پارٹیوں کی طلبا یونٹس کے ایک نمائندہ گروپ نے میڈیکل کورسز میں داخلہ کے لیے منعقد قومی اہلیت و داخلہ امتحان- انڈر گریجویٹ (نیٹ-یو جی) امتحان کو پھر سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پیر کے روز دہلی واقع جنتر منتر پر زوردار مظاہرہ کیا۔ اس دوران ’انڈیا یوتھ فرنٹ‘ (آئی وائی ایف) کے کئی لیڈران و کارکنان جنتر منتر پر اپنی آواز اٹھاتے ہوئے نظر آئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

تصویر ویپن/قومی آواز

انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر شرینواس بی وی، سماجوادی یواجن سبھا کے فہد عالم، یوتھ آر جے ڈی صدر آئین احمد اور کئی دیگر پارٹیوں کے یوتھ وِنگ سربراہان آئی وئی ایف کے بینر تلے جنتر منتر پر جمع ہوئے۔ یوتھ کانگریس کی طرف سے جاری پریس نوٹ کے مطابق ان طلبا تنظیموں نے ایک آواز میں یہ مطالبہ کیا کہ مرکزی وزیر تعلیم کو جلد از جلد استعفیٰ ددے دینا چاہیے، این ٹی اے (نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی) کو تحلیل کیا جانا چاہیے اور ری-نیٹ کروانا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

تصویر ویپن/قومی آواز


یوتھ کانگریس صدر شرینواس نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی نیٹ-یو جی امتحان میں ہوئی دھاندلی اور پیپر لیک معاملے پر فرار والی صورت اختیار کر رہے ہیں۔ ’من کی بات‘ کے لیے وزیر اعظم مودی کے پاس وقت ہے، لیکن ملک کے نوجوانوں کے لیے ان کے پاس اتنا بھی وقت نہیں ہے کہ ایوان میں کھل کر اس تعلق سے بحث کریں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کو وزیر تعلیم کا استعفیٰ لینا چاہیے اور جلد از جلد نیٹ-یو جی امتحان کو رد کر ’ری-نیٹ‘ کروانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔