ہندوستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ سے باز رہا

ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان دشمنی کے خاتمے کے لیے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا

<div class="paragraphs"><p>اقوام متحدہ جنرل اسمبلی / Getty Images</p></div>

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

اقوام متحدہ: ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان دشمنی کے خاتمے کے لیے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ قرارداد میں غزہ کی پٹی تک بلا روک ٹوک انسانی رسائی کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو عسکریت پسند تنظیم حماس کے اچانک حملوں میں 1400 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی شروع کی ہے اور اس کی وجہ سے غزہ میں ہزاروں کی تعداد میں عام فلسطینی بھی مارے جا رہے ہیں۔


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 193 ارکان، جنہوں نے 10 ویں ہنگامی خصوصی اجلاس کے لیے دوبارہ ملاقات کی، نے اردن کی طرف سے پیش کردہ اور 40 سے زائد ممالک بشمول بنگلہ دیش، مالدیپ، پاکستان، روس، جنوبی افریقہ کی طرف سے حمایت یافتہ مسودہ قرارداد پر ووٹنگ کی۔

قرارداد ’شہریوں کا تحفظ اور قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کو برقرار رکھنا‘ کے عنوان سے پیش کی گئی تھی، جس کے حق میں 120 ممالک نے ووٹ دیا، جبکہ 14 نے مخالفت میں ووٹ دیا اور 45 رکن ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔ ہندوستان کے علاوہ جن ممالک نے ووٹ نہیں دیا ان میں آسٹریلیا، کینیڈا، جرمنی، جاپان، یوکرین اور برطانیہ شامل ہیں۔ اردن کی طرف سے تیار کردہ قرارداد میں عسکریت پسند تنظیم حماس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا، جس پر امریکہ نے غم و غصے کا اظہار کیا اور اسے ایک بدتر کوتاہی قرار دیا۔


کینیڈا کی طرف سے تجویز کردہ ترمیم میں قرارداد میں ایک پیراگراف داخل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ’’جنرل اسمبلی 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل میں شروع ہونے والے حماس کے دہشت گردانہ حملوں کو غیر واضح طور پر مسترد کرتی ہے اور اس کی مذمت کرتی ہے اور یرغمالیوں کی رہائی اور سیکورٹی کا مطالبہ کرتی ہے۔‘‘

ہندوستان نے 87 دیگر ممالک کے ساتھ ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ 55 رکن ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا اور 23 نے ووٹ نہیں دیا۔ ترمیم کا مسودہ منظور نہیں کیا جا سکا کیونکہ یہ موجود ارکان اور ووٹنگ کی دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔