پاکستان سے آزادی ہی سندھ کی سلامتی کا واحد راستہ ہے: وی ایچ پی

96 سالہ لال کرشن اڈوانی سندھی سماج کی ایک مضبوط شخصیت ہیں، جنہوں نے شری رام مندر پران پرتشٹھان میں شرکت کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی ایگزیکٹو صدر آلوک کمار نے کہا کہ پاکستان کے سندھ میں نہ تو مذہب، نہ ثقافت، نہ مندر اور نہ ہی بیٹیاں محفوظ ہیں، اس لیے اسے پاکستان کے چنگل سے آزاد کرانا ہی ایک  کا واحد راستہ ہے۔ جس کے لیے عالمی سول سوسائٹی کو آگے آنا پڑےگا۔

جنوبی دہلی میں لاجپت نگر سندھی سماج کے زیر اہتمام لال لوئی پروگرام میں موجود لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ کی مقدس سرزمین کی پاکستان کو منتقلی ایک ناپاک عمل ہے جس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں سنت جھولے لال کے پیروکار بری حالت میں جینے پر مجبور ہیں۔ غیر انسانی اذیتوں اور اپنے عقیدے اور خاندان کی حفاظت کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ سندھی برادری کے ساتھ ساتھ مزارعین اور شیعہ برادری کو بھی پاکستانی جہادی دہشت گردی اور غیر انسانی مظالم سے نجات دلائی جائے۔


انہوں نے کہا کہ 96 سالہ لال کرشن اڈوانی جی سندھی سماج کی ایک مضبوط شخصیت ہیں، جنہیں شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیتر ٹرسٹ نے رام مندر پران پرتشٹھان کے لیے مدعو کیا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ان کی عمر، صحت اور ناموافق موسمی حالات کے باوجود انہوں نے خوشی سے وہاں جانے کے لیے رضامندی ظاہر کی۔

وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل کے ساتھ پروگرام میں پہنچے وی ایچ پی کے ورکنگ پریذیڈنٹ نے بھی کہا کہ 22 جنوری کو تمام خاندانوں کو گھر سے باہر آنا ہے، تمام رشتہ داروں کو اپنے ساتھ قریبی مندر پہنچنا ہے اور اجتماعی طور پر اس میں شرکت کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔