بدعنوانی اور مہنگائی سے نجات کے لیے بی جے پی سے آزادی ضروری ہے: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرپشن، مہنگائی سمیت کئی مسائل پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور مہنگائی سے نجات کے لیے بی جے پی سے آزادی ضروری ہے

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرپشن، مہنگائی سمیت کئی مسائل پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور مہنگائی سے نجات کے لیے بی جے پی سے آزادی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں انجینئر گھوٹالہ کر رہے ہیں۔ سلطان پور میں ایک انجینئر کا قتل ہوتا ہے اور وزیر اعلیٰ آئے روز امن و امان کی بات کرتے ہیں۔ انجینئر کا قتل ظاہر کرتا ہے کہ برداشت صفر ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’افسران روز بدعنوانی کر رہے ہیں۔ ایک پوسٹ انچارج کسی پردھان پر اے سی لگانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ بی جے پی سے آزادی ملنے کے بعد ہی ہمیں کرپشن اور غریبی سے آزادی ملے گی۔ بی جے پی سے آزادی کا مطلب مسائل سے آزادی ہے۔‘‘

وہیں، جب ان سے کیشو پرساد موریا کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ (کیشو موریا) کچھ بھی نہیں ہیں۔ اگر وزیر اعلیٰ یوگی انہیں ڈانٹ دیں گے تو وہ خاموش ہو جائیں گے!


انہوں نے کہا، ’’بی جے پی آئین کی دھجیاں اڑانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی۔ وہ موقع ملتے ہی ریزرویشن سے کھلواڑ کرتی ہے اور آئین کی دھجیاں اڑا دیتی ہے۔ اپنے لوگوں کو کرسی پر بٹھانے کے لیے لیٹرل انٹری کا کھیل چل رہا ہے۔ کرپشن اور غلط کاموں کو چھپانے کے لیے بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔‘‘

ٹیچر بھرتی کیس میں عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں ریاست کے 69 ہزار نوجوانوں اور اساتذہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، انصاف کو یقینی بنانے میں شفافیت کا مظاہرہ کرے گی۔ اگر وزیر اعلیٰ 69000 اساتذہ کی بھرتی کرنے کا راستہ نہیں تلاش کر سکتے تو انہیں کرسی چھوڑ دینی چاہیے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ یوپی میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا معاملہ کافی دنوں سے زیر بحث ہے۔ جمعہ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سماعت کرتے ہوئے بھرتیوں کی میرٹ لسٹ کو منسوخ کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے تین ماہ میں نئی ​​میرٹ لسٹ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔