کشمیر میں سخت سیکورٹی بندوبست کے درمیان یوم آزادی تقاریب منعقد
وادی کشمیر میں حسب معمول امسال بھی یوم آزادی کے موقع پر موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئیں، تاہم موبائل فون سروس اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بر قرار رکھی گئیں۔
سری نگر: وادی کشمیر میں ہفتے کے روز74 واں یوم آزادی سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ منایا گیا۔ اس موقع پر سب سے بڑی تقریب گرمائی دارالحکومت سری نگر میں واقع شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جہاں یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پرچم کشائی کی۔ وادی کشمیر میں حسب معمول امسال بھی یوم آزادی کے موقع پر موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئیں، تاہم موبائل فون سروس اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بر قرار ہی رکھی گئیں۔ انتظامیہ نے وادی میں ہفتے کی صبح قریب آٹھ بجے موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کر دیں جن کو بعد میں دن کے بارہ بجے دوبارہ بحال کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات کو احتیاطی طور پرمعطل کیا گیا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کڑے سیکورٹی بندوبست کے بیچ راج بھون سے ہائی سیکورٹی زون علاقہ سونہ وار میں واقع شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم پہنچے۔ موصوف نے پرچم کشائی کے بعد وہاں موجود شرکاء سے خطاب کیا۔ کورونا وبا کے باعث تقریب کے دوران مارچ پاسٹ کی رسم انجام نہیں دی گئی اگرچہ سیکورٹی فورسز کے تمام دستے وہاں موجود تھے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 13 اگست کو منعقدہ فل ڈرس ریہرسل کے دوران صوبائی کمشنر کشمیر نے سی آر پی ایف، پولیس، آرمڈ پولیس، فائر اینڈ ایمر جنسی اور ہوم گارڈس دستوں کی پریڈ کی سلامی لی تھی۔ شیر کشمیر اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب میں بہت کم تعداد میں شرکا موجود تھے جنہوں نے کورونا وبا کے پیش نظر گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہوئے فیس ماسک بھی لگا رکھے تھے اور وہ سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ایک کے بعد ایک سیٹ پر بیٹھے تھے۔
کورونا کے پیش نظر طلبا تقریب سے کلی طور پر غائب ہی رہے اور ثقافتی پروگرام بھی محدود ہی تھے۔ اس موقع پر صرف تین ثقافتی پروگرام پیش کیے گئے جن میں فن کاروں نے کشمیری، ڈوگری اور دوسری زبانوں میں گیت گائے۔ تقریب کے بحسن و خوبی انجام پذیر ہونے کو ممکن بنانے کے لئے ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا۔
کورونا وبا کے پیش نظر وادی کے دیگر ضلع صدر مقامات پر یوم آزادی کی تقریبات سادگی سے منعقد کی گئی۔ تقاریب میں جہاں لوگوں کی شرکت بھی محدود ہی رہی وہیں فنکاروں کی طرف سے پیش کیے جانے والے پروگرام بھی محدود ہی تھے۔ بعض تقاریب میں کورونا کے بارے میں گیت گائے گئے اور اس وبا سے بچاؤ کے لئے جاری گائیڈ لائنز کو اپنانے کی عوام سے تاکید کی گئی۔
یوم آزادی کی تقریبات کے احسن انعقاد اور ملی ٹنٹوں کی طرف سے حملوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے ہفتے کے روز وادی بھر میں سیکورٹی فورسز ہائی الرٹ پر تھے۔ سری نگر میں یوم آزادی کی تقریب کو پر امن طریقے سے انجام دینے کے لئے ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا اور حساس علاقوں میں فقیدالمثال سیکورٹی بندوبست کیا گیا تھا۔ سری نگر میں جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے تھے جو آنے جانے والوں کی تلاشی اور ضروری پوچھ گچھ کرتے تھے۔
اسٹیڈیم کی طرف آنے والی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا تھا اور سری نگر کے حساس علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے تھے جن پر تعینات سیکورٹی اہلکار ہر آنے جانے والوں کی تلاشی اور ضروری پوچھ گچھ کرتے تھے۔ سیول لائنز علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے سینئر افسروں کو بھی گشت کرتے ہوئے دیکھا گیا اور بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار جنہوں نے ہفتے کی صبح سری نگر کے کچھ علاقوں کا دورہ کیا کو کئی مقامات پر ناکہ لگائے سیکورٹی فورسز کا اپنا شناختی کارڈ دکھانا پڑا جس کے بعد ہی ان کو آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی۔ وادی کے دیگر ضلع صدر مقامات میں بھی یوم آزادی کی تقاریب کے احسن انعقاد کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور صدر مقامات میں داخل ہونے والے پوائنٹس پر ناکے لگائے گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔