ہریانہ کے نوح میں ڈرون کی نگرانی اور حفاظت کے سخت انتظامات کے درمیان منایا گیا یومِ آزادی
کرفیو کے اوقات میں نرمی اور انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے بعد ہریانہ کے نوح ضلع نے منگل کو ڈرون نگرانی اور پولیس کی بھاری حفاظت کے درمیان یومِ آزادی منایا
نوح: کرفیو کے اوقات میں نرمی اور انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے بعد ہریانہ کے نوح ضلع نے منگل کو ڈرون نگرانی اور پولیس کی بھاری حفاظت کے درمیان یومِ آزادی منایا۔ 31 جولائی کو ضلع میں پرتشدد فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد نوح آہستہ آہستہ معمول پر آ رہا ہے۔
تشدد کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے یوم آزادی کی تقریبات کے دوران ضلع بھر میں سکیورٹی بڑھا دی، ریاستی وزیر مول چند شرما نے ترنگا لہرایا۔ ضلع کے حساس علاقوں میں ریپڈ ایکشن فورس سمیت سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، جب کہ راجستھان کی سرحد سے متصل علاقوں میں سیکورٹی میں اضافہ کیا گیا۔
دریں اثنا، پولیس نے مشتبہ سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا ہے۔ ایس پی نریندر بجارنیا نے آئی اے این ایس کو بتایا ’’حالیہ جھڑپوں کی وجہ سے سکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے لیکن صورتحال مکمل طور پر معمول پر ہے۔ پولیس کی ٹیمیں ضلع بھر میں گشت کر رہی ہیں۔ سرحدوں پر بھی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور نوح میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ 24 گھنٹے ڈرون سے نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا ’’انٹرنیٹ خدمات اتوار کو بحال کر دی گئیں اور کرفیو میں 14 گھنٹے کے لیے نرمی کر دی گئی۔ اسکول، بینک، اے ٹی ایم اور بازار سبھی معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔‘‘
پولیس کے مطابق انٹرنیٹ سروسز بحال ہوتے ہی جرائم کے سائبر ماہرین کی ایک ٹیم غلط معلومات کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔
پولیس کا سائبر سیل مختلف سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حالیہ فرقہ وارانہ جھڑپوں یا برج منڈل جلابھشیک یاترا کی مجوزہ بحالی سے متعلق کوئی اشتعال انگیز پیغامات یا ویڈیو شیئر نہ ہوں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔