سی اے اے مظاہرہ: میوات کے دو مقامات پر غیر معینہ دھرنوں کی تیاری

سلام الدین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اس یاترا کا مقصد جس طرح سے مودی حکومت کے ذریعہ مذہب کی بنیاد پر شہریت ترمیمی قانون لایا گیا ہے، اس سے بی جے پی حکومت ملک کے آئین کو روندنے کا کام کر رہی ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

محمد صابر قاسمی میواتی

نوح/میوات: حکمراں جماعت بی جے پی کے ذریعے لائے گیے شہریت ترمیمی قانون کے بعد ملک جس دور سے گزر رہا ہے وہ نہ صرف ہر صاحب فکر و نظر کے لیے ایک لمحۂ فکریہ بن چکا ہے، بلکہ عالمی منظر نامہ پر بڑی تعداد ایسے لوگوں کی سامنے آ چکی ہے جو اس قانون کے منفی مضمرات کے تیئں اپنی تشویش کا اظہار مسلسل کر رہے ہیں، اسی تناظر میں ملک کے طول عرض میں اپنی بات حکومت کے ایوانوں تک پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر عوامی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔

سی اے اے مظاہرہ: میوات کے دو مقامات پر غیر معینہ دھرنوں کی تیاری

اسی سلسلے میں قومی دارالحکومت دہلی سے ملحقہ علاقہ میوات میں بالترتیب دو جگہ پر غیر معینہ مدت کے لیے دھرنوں کا خاکہ تیار کر لیا گیا ہے، جہاں آئندہ ایک دو روز میں دھرنوں کا آغاز ہو جائے گا، واضح رہے کہ کہ جغرافیائی اعتبار سے میوات کا علاقہ ریاست راجستھان اور ہریانہ میں زیادہ تر کثیر الاباد ہے، اسی بات کے پیش نظر راجستھان میوات میں جہاں امروکا چوک جائے دھرنے کے لئے منتخب کیا گیا، وہیں ہریانہ میوات کا بڑکلی چوک پر واقع شاہین پلازہ مقام کو غیر معینہ مدت دھرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے، اس سلسلے میں آج بڑکلی چوک پر میوات کے عمائدین کی ایک اہم میٹینگ منعقد ہوئی جس میں کچھ اہم فیصلے لیے گیے۔


بڑکلی چوک پر واقع شاہین پلازہ پر 30 جنوری کو آزادئ ہند کے عظیم لیڈر و معمار وطن، مہاتما گاندھی کی برسی پر ہریانہ میوات میں غیر معینہ مدت تک دھرنا میوات وکاس سبھا کے زیر اہتمام شروع کیا جائے گا، جبکہ دوسری جانب راجستھان میوات امروکا چوک پر 29 جنوری کو مقامی ذمہ داروں کی طرف سے دھرنا شروع ہوگا جس کی نگرانی چودہری اکبر جودھپور، مولانا راشد مہتمم الجامعۃ الاسلامیہ دارالعلوم محمدیہ میل کھیڑلا و دیگر معزز لوگ کریں گے۔

غور طلب امر یہ ہے کہ 30 جنوری کو بڑکلی چوک پر دھرنا دینے سے قبل ایک گاندھی بلیدان یاترا نکالی جائے گی، جو بڑکلی چوک شاہین پلازہ میدان تک ہر چہار جانب مشرق، مغرب، شمال اور جنوب سے آنے والے راستوں سے یاترا قافلوں کی شکل میں پہونچے گی۔


میوات وکاس سبھا کے صدر سلام الدین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اس یاترا کا مقصد جس طرح مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ مذہب کی بنیاد پر شہریت ترمیمی قانون لایا گیا ہے، اس سے بی جے پی حکومت ملک کے آئین کو روندنے کا کام کر رہی ہے، اس لیے ایسے حالات میں جب ملک و ملت کی بقا و قانون کے تحفظ کے لیے عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں، تو دیش و آئین بچاؤ مہم کے تحت میوات کے سرکردہ و دانشورانِ قوم و ملت نے میوات میں فوری طور پر یہ میٹینگ بلائی، اور حالات حاضرہ کا تجزیہ کرنے کے بعد، دو بڑے دھرنے میوات میں کرنے کے فیصلے سبھی کی اتفاق رائے سے لیے گئے۔

مشہور سماجی لیڈر رمضان چوہدری نے بتایا کہ میوات اور گاندھی کا رشتہ ہندوستان کی تاریخ میں ایک اہم روشن باب کی حیثیت رکھتا ہے، اسی پس منظر میں میوات 30 جنوری کو گاندھی بلیدان یاترا کے نام سے پروگرام منعقد کر کے میوات کے وسطی علاقہ بڑکلی چوک پر دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔


یاد رہے کہ مہاتما گاندھی جی کو ایک دہشت گرد کے ذریعے 30 جنوری کو ہی قتل کیا گیا تھا، تاہم گاندھی جی کا نظریہ اتحاد و امن سلامتی جو ملک کے لیے تھا وہ بھارت کے آئین میں روح کا درجہ رکھتا ہے، اسی لیے ہر صورت میں ہر دور میں ملک کا ہر خیر خواہ شہری گاندھی کے نظریات پر ملک کو چلانے کی بات کرتا ہے۔

بتا دیں کہ 30 جنوری کو میوات سطح پر مہاتما گاندھی بلیدان یاترا کی نسبت پر جو یاترا نکالی جائے گی، اس کی ترتیب کچھ اس طرح دی گئی ہے، نوح بلاک کے لوگ بھادس سے بڑکلی چوک تک گاندھی جی کے حلیہ کا روپ اختیار کر قافلہ کی شکل میں کوچ کریں گے، وہیں پونہانہ بلاک کے لوگ مدرسہ انوار العلوم امام نگر سے بڑکلی چوک گاندھی جی کی شکل صورت اختیار کر پیدل پہنچیں گے، فیروز پور جھرکہ کی طرف سے آنے والے لوگ مانڈی کھیڑا اسٹینڈ پر جمع ہوکر بڑکلی چوک کے شاہین پلازہ کے لیے پیدل مارچ کریں گے، جبکہ نگینہ بلاک کے لوگ نگینہ گوہر والی چوک سے بڑکلی چوک اپنے قافلے کے ساتھ روانہ ہوں گے، بعد میں شاہین پلازہ پر شہریت ترمیمی قانون و مجوزہ این آر سی، و این آر پی کے خلاف ایک غیر معینہ مدت کے لیے دھرنے پر بیٹھ جائیں گے، ان دھرنوں میں یومیہ ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی توقع کی جا رہی ہے۔


علاوہ ازیں 29 جنوری کو امروکا میں شروع ہونے جا رہے دھرنے میں ہریانہ واقع میوات سے پوری حمایت دی جائے گی، جس میں پہلے روز میوات وکاس سبھا کے سابق صدر عمر محمد پاڈلہ کی قیادت میں ایک عوامی جم غفیر امروکا پہنچے گا، 29 جنوری کو ہی میوات سے دہلی کے جنتر منتر پر ملک گیر سطح پر کئی بڑی سماجی تنظیموں کی جانب سے منعقدہ مظاہرہ کی کال پر میوات وکاس سبھا کے سابق صدر رمضان چوہدری کی قیادت میں میواتیوں کی بڑی تعداد جنتر منتر پر اپنی شرکت درج کرا کر میوات کی جانب سے رمضان چوہدری نمائندگی کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Jan 2020, 12:45 PM