ایس پی کے مقید لیڈر اعظم خان کے قریبی رشتہ داروں کے گھر پر انکم ٹیکس کا چھاپہ

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ رام پور کی عدالت نے انہیں فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / تصویر آس محمد کیف</p></div>

اعظم خان / تصویر آس محمد کیف

user

قومی آواز بیورو

رام پور: سابق وزیر اور سماج وادی پارٹی کے مقید سینئر لیڈر اعظم خان کے قریبیوں پر جمعہ (27 اکتوبر) کو رام پور میں محکمہ آئی ٹی (انکم ٹیکس) نے چھاپہ ماری کی۔ رپورٹ کے مطابق انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم تقریباً 50 گاڑیوں میں دہلی سے رام پور پہنچی ہے۔ جو کئی مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیم پہلے سماج وادی پارٹی لیڈر فرحت خان اور شاویز خان کے گھر پہنچی اور پھر دوسروں کے ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی۔ مقامی رام پور پولیس بھی موقع پر امن و امان برقرار رکھنے میں مصروف ہے۔ رپورٹ کے مطابق ئی کارروائی اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی سے وابستہ لوگوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔ چند روز قبل انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے اعظم خان کے گھر اور احاطے پر چھاپے مارے تھے اور اب ان کے قریبی لوگوں پر محکمہ انکم ٹیکس چھاپے مار رہا ہے۔


اعظم خان کو ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹس کے معاملے میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کیس میں ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ کو بھی سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ تینوں اس وقت مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ اعظم خان سیتا پور جیل میں ہیں، ان کا بیٹا ہردوئی جیل میں اور ان کی بیوی رام پور جیل میں ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے بھی جمعرات کو سیتا پور جیل میں اعظم خان سے ملنے گئے تھے، لیکن ملاقات نہیں ہو سکی۔ جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اعظم خان نے ملنے سے انکار کر دیا۔ وہیں اجے رائے نے کہا کہ ’’ہم نے جیل کی تمام رسمی کارروائیاں مکمل کر لی تھیں۔ ہم نے کل جیل مینوئل کے مطابق درخواست بھی بھیجی تھی اور اپنے دفتر سے میل بھی بھیجی تھی۔ اس سب کے بعد جیل انتظامیہ نے ہمیں بتایا کہ ہم ان (اعظم خان) سے نہیں مل سکتے۔ ریاستی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے وہ ہمیں ان سے ملنے نہیں دے رہے ہیں۔ خوفزدہ حکومت نے ہم سب کو ملاقات سے روک دیا۔ کسی مقبول لیڈر کو سازش کے تحت جیل میں رکھنا مناسب نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔