تعلیم میں اخلاقی اقدار کی شمولیت ضروری: صدر جمہوریہ

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ یونیورسٹی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ طالب علموں کو ایمانداری، ڈسپلن، رواداری، قانون کی پاسداری جیسے زندگی کے اہم اقدار کو اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی تحریک دیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بلاسپور: صدر رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ تعلیم میں اخلاقی اقدار کو شامل کرنا ضروری ہے۔ اخلاقی اقدار کے بغیر تعلیم سماج کے لئے فائدہ مند نہیں ہوسکتا ہے۔ صدررام ناتھ کووند نے آج یہاں گرو گھاسی داس سینٹرل یونیورسٹی کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کا اہم مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ ایک اچھا انسان بننا بھی ہے۔ اچھا انسان اگر ڈاکٹر بنے گا تو اچھا ڈاکٹر ہوگا، اگر انجینئر بنے گا تو اچھا انجینئر ہوگا۔ صدررام ناتھ کوند نے یہ بھی کہا ہے کہ اچھا انسان سماجی زندگی میں بھی اپنی بہترین خدمات دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ طالب علموں کو ایمانداری، ڈسپلن، رواداری، قانون کی پاسداری جیسے زندگی کے اہم اقدار کو اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی تحریک دیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ آج پوری دنیا میں ہندوستان کی پہچان ایک جدید و ترقی یافتہ ملک کے طور پر ہورہی ہے۔ نوجوانوں کی توانائی کی بل پر ہی ہم آج دنیا میں دوسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ، ایکو سسٹم تیار کرسکے ہیں اور جدید ٹیکنالوجی سے لے کر خلائی سائنس تک کے شعبہ میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔


گرو گھاسی داس کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گرو جی نے اسی نظریہ پر عمل پیرا ہوکر معاشرے میں ہم آہنگی اور حق کی راہ پر چلنے کا پیغام دیا ہے۔ گرو گھاسی داس جی کہتےتھے کہ حق کی خدمت ہی انسان کی رحم دلی ، شعور ، محبت اور تحمل کی علامت ہے۔ اسی لئے لوگوں کو بہترین کردار کی تخلیق کے لئے تمام مذاہب کی اچھی چیزوں اور نظریات پر عمل کرنا چاہیے۔

صدر نے چھتیس گڑھ کے اپنے گزشتہ دورے کاذکر کرتے ہوئے نکسلی تشدد سے متاثر بچوں کی تعلیم کے لئے دنتے واڑہ میں قائم آستھا گروکل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ نکسل ازم کے نظریہ سے متاثر ہوکر کچھ لوگوں کے ذریعہ کیے جانے والے تشدد سے متاثر اہل خانہ کو تعلیم کی روشنی کے سہارے ہی آگے بڑھنے کا موقع ملا اور تعلیم سے ہی نکسل ازم کے غلط اثرات کو چھتیس گڑھ اور ملک کے دیگر حصوں سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے نکسل ازم کے خاتمے کے لئے ریاستی حکومت کے ذریعہ کی جارہی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔