انگریزوں کو ملک سے بھگانے والی کانگریس مودی سے نہیں ڈرے گی: کھڑگے
شیوراج سنگھ چوہان پر حملہ بولتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ریاست میں اتنے عرصے تک حکومت میں رہنے کے باوجود اگر بی جے پی ریاست کی ترقی نہیں کرپائی، تو یہ لوگ ملک کیاچلائیں گے۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اسمبلی انتخابات والی ریاستوں میں مرکزی ایجنسیوں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے آج کہا کہ ملک سے انگریزوں کو بھگانے والی کانگریس ”مودی“ سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
مسٹر کھڑگے مدھیہ پردیش کے بالاگھاٹ ضلع کے کٹنگی اسمبلی حلقہ میں پارٹی امیدوار کے حق میں انتخابی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ اور پارٹی جنرل سکریٹری اور ریاستی انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا بھی موجود تھے۔
مسٹر کھڑگے نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات والی ریاست چھتیس گڑھ اور راجستھان میں مرکزی ایجنسیاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اشاروں پر کارروائی کر رہی ہیں۔ لیکن ’مودی‘جان لیں، کانگریس نے انگریزوں سے ملک کی آزادی کی جنگ لڑی اور انہیں ملک سے باہر نکال دیا۔ کانگریس ایسی کاروائیوں اور ’مودی‘سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ان کارروائیوں کے بارے میں سب کچھ جانتی ہے اور وہ بھی بی جے پی کوجواب دے گی۔
کانگریسی صدر نے میٹنگ میں ریاستی صدر کمل ناتھ کے حق میں نعرے لگانے پرمتعلقہ کارکنوں سے کہا کہ اب کم وقت بچا ہے اور سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹرکمل ناتھ اس وقت ریاستی صدر ہیں اور آنے والے وقت میں وہ ’کچھ اور‘بننے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو پارٹی نے منشور میں جو بھی وعدے کئے ہیں وہ پورے کئے جائیں گے۔
انہوں نے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت اور وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر بھی حملہ بولا اور کہا کہ ریاست میں اتنے عرصے تک حکومت میں رہنے کے باوجود اگر بی جے پی ریاست کی ترقی نہیں کرپائی، تو یہ لوگ ملک کیاچلائیں گے۔انہوں نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کانگریس ملک کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہے۔ ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے تمام 230 سیٹوں کے لیے ووٹنگ 17 نومبر کو ہوگی اور اب تمام بڑی پارٹیوں کی انتخابی مہم زور پکڑنے لگی ہے۔ انتخابی مہم 15 نومبر کی شام کو رک جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔