الیکش کمیشن سرکاری خرچ پر ہونے والی بی جے پی کی ریلیوں پر پابندی لگائے : کانگریس

آر ایس ایس کی دلت مخالف اور خواتین مخالف سوچ کی وجہ سے ملک میں دلتوں اور خواتین کا سب سے زیادہ استحصال اتر پردیش کی بی جے پی حکومت میں ہو رہا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اتر پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سرکاری خرچ پر وزیر اعظم، ریاستی وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے رہنماؤں کی ریلیوں پر پابندی عائد کرے۔

ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو، ر اسمبلی میں کانگریس اراکین اسمبلی پارٹی کی لیڈر آرادھنا مشرا ’مونا‘، سابق رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری، سابق رکن پارلیمنٹ پی ایل پونیا اور سابق وزیر نسیم الدین صدیقی نے کمیشن کو خط لکھ کر بی جے پی کی ریلیوں میں استعمال کی جانے والی غیر پارلیمانی زبان پر بھی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دیتے ہوئے پونیا، تیواری اور مونا نے کہا کہ فی الحال کووڈ وبا کی تیسری لہر کا امکان ہےجس میں چھوٹے پروگرام، چوپال، ورچوئل میٹنگ اور ڈور ٹو ڈور کمپین جیسے تشہیری پروگرام ہونے چاہیئیں۔ مونا نے کہا کہ ایسے میں کمیشن کو بڑی ریلیوں پر پابندی لگانی چاہیے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کا خصوصی طور پر نوٹس لے کہ بی جے پی رہنما بشمول وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سرکاری خرچ پر ریلیاں کر رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ سرکاری پروگرام کے فورم سے غیر جمہوری زبان استعمال کر کے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔ مونا نے کہا کہ اسے فوری طور پر روکا جائے۔


اس دوران پونیا نے امیٹھی کے واقعہ پر کہا کہ آر ایس ایس کی دلت مخالف اور خواتین مخالف سوچ کی وجہ سے ملک میں دلتوں اور خواتین کا سب سے زیادہ استحصال اتر پردیش کی بی جے پی حکومت میں ہو رہا ہے۔ اس کی سیدھی وجہ یہ ہے کہ مجرموں کو حکومت کا تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے ریاست میں روزانہ دلتوں کے خلاف جرائم کے اوسطاً 34 واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔

پونیا نے بتایا کہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے امیٹھی کی متاثرہ لڑکی سے فون پر بات کی اور اسے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا اور کہا کہ قصورواروں کو سزا ملنی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔