کرناٹک میں گرہ لکشمی یوجنا کا افتتاح، خواتین کو ہر ماہ ملیں گے 2000 روپے، راہل گاندھی نے کہا- ’ہم جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں‘
جیسے ہی راہل گاندھی نے اسکیم کا افتتاح کیا، 2000 روپے ان ایک کروڑ 09 لاکھ 54 ہزار خواتین کے کھاتوں میں پہنچ گئے جنہوں نے اسکیم کے لیے رجسٹریشن کرایا تھا
انبنگلورو: راہل گاندھی نے آج (30 اگست) میسور میں کرناٹک حکومت کی گرہ لکشمی اسکیم کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور رندیپ سرجے والا موجود تھے۔
جیسے ہی راہل گاندھی نے اسکیم کا افتتاح کیا، 2000 روپے ان ایک کروڑ 09 لاکھ 54 ہزار خواتین کے کھاتوں میں پہنچ گئے جنہوں نے اسکیم کے لیے رجسٹریشن کرایا تھا۔ اس اسکیم کا فائدہ ان خواتین کو ملے گا جن کے نام پر راشن کارڈ ہے۔ انکم ٹیکس ادا کرنے والی خواتین یا ان کے شوہر اس اسکیم کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔
اس موقع پر راہل نے کہا ’’ان دنوں ایک فیشن ہے کہ دہلی میں حکومت صرف ارب پتیوں کے لیے کام کرتی ہے۔ ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔ ہم نے انتخابات میں جو پانچ وعدے کیے تھے، وہ حکومت سازی کے 100 دنوں کے اندر پورے ہو گئے ہیں۔ ان پانچ وعدوں میں سے چار خواتین کے لیے ہیں۔ اس کے پیچھے ہماری سوچ یہ ہے کہ جس طرح ایک بڑا درخت مضبوط جڑوں کے بغیر کھڑا نہیں رہ سکتا، اسی طرح کرناٹک کی طاقت کی بنیاد یہاں کی مائیں اور بہنیں ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا بڑے سے بڑا درخت بھی جڑوں کے بغیر کھڑا نہیں رہ سکتا۔ جڑ مضبوط ہو تو کتنا ہی بڑا طوفان آجائے، درخت گرتا نہیں، جھکتا نہیں۔ بنیاد کے بغیر کوئی عمارت کھڑی نہیں ہو سکتی۔ بنیاد جتنی مضبوط ہوتی ہے عمارت اتنی ہی مضبوط ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا ’’میں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران ہزاروں خواتین سے ملاقات کی۔ کرناٹک میں تقریباً 600 کلومیٹر پیدل چل کر میں نے آپ (خواتین) سے بات کی۔ یہاں مجھے ایک بات گہرائی سے سمجھ آئی۔ آپ نے فرمایا کہ مہنگائی تکلیف دے رہی ہے۔ چاہے وہ پٹرول ہو، ڈیزل ہو یا گیس سلنڈر۔ آخر کار ہماری ماؤں بہنوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ ہزاروں خواتین نے مجھے بتایا کہ وہ مہنگائی برداشت نہیں کر سکتیں۔ کرناٹک کی خواتین اس ریاست کی بنیاد ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی یہ اسکیم دنیا کی سب سے بڑی کیش ٹرانسفر اسکیم ہے۔ دنیا میں کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں حکومت خواتین کو اتنا پیسہ دے رہی ہو۔ یہ دو ہزار روپے کوئی معمولی بات نہیں۔ اس سے خواتین کو تحفظ ملے گا۔ اس سے وہ کچھ رقم بچا سکیں گے۔ بچوں کی کتابیں خرید سکیں گے۔ یہ خواتین پر منحصر ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ’’میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کی تمام کامیابیاں ماؤں بہنوں کی کامیابیاں ہیں۔ اس ملک نے 70 سالوں میں جو کچھ بھی حاصل کیا ہے، آپ نے کیا ہے۔ ہم آپ سے جھوٹے وعدے نہیں کریں گے۔ اگر ہم ایسا نہیں کر سکتے تو ہم آپ کو بتائیں گے۔ یہ اسکیم کانگریس کے تھنک ٹینک صنعتکار نے نہیں بلکہ آپ نے بنائی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔