یوگی راج میں جیل بنا جرائم پیشوں کے لیے عیاشی کا اڈہ، اسلحہ لہراتے نظر آئے قیدی... ویڈیو

اناؤ جیل کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں دو شاطر جرائم پیشہ جیل میں برسرعام اسلحہ لہراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیل میں لذیز کھانے کے ساتھ شراب کا بھی انتظام تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

یوگی راج میں جرائم پیشوں کے لیے جیل عیاشی کا اڈہ بن چکی ہے۔ تازہ معاملہ اناؤ جیل کا ہے جہاں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دو شاطر جرائم پیشہ جیل میں برسرعام اسلحہ لہراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، ویڈیو میں جیل کے اندر لذیز کھانے کے ساتھ شراب کا انتظام بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔


وائرل ویڈیو میں جرائم پیشہ برسرعام یوگی حکومت کو چیلنج پیش کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرٹھ جیل ہو یا پھر اناؤ، وہ ریاست کی کسی بھی جیل کو دفتر بنا دیں گے۔ ویڈیو میں ایک قیدی کہہ رہا ہے کہ جو بولے گا وہ مارا جائے گا۔ جیل میں قید جرائم پیشوں کے پاس طمنچوں کے علاوہ موبائل بھی موجود ہے۔


ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یو پی پولس کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔ واقعہ سامنے آتے ہی بدھ کی شام ضلع مجسٹریٹ دیویندر کمار پانڈے، ایس پی مادھو پرساد ورما، اے ڈی ایم راکیش کمار سنگھ، اے ایس پی ونود کمار پانڈے، سی او سٹی امیش چندر تیاگی سمیت نصف درجن افسر ضلع جیل پہنچ کر چھان بین کی۔ یو پی انتظامیہ نے ہیڈ جیل وارڈن سمیت چار جیل اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو زبردست پھٹکار لگاتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی۔

محکمہ خارجہ کے مطابق شروعاتی جانچ میں اناؤ جیل کے ہیڈ وارڈن ماتا پرساد، ہیم راج، وارڈن اودھیش ساہو اور سلیم کے شامل ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ چاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔


بہر حال، یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے جب جیل انتظامیہ پر سوال اٹھے ہوں۔ اس سے قبل یوگی راج میں جیل کے اندر جرائم پیشوں کی حکمرانی دیکھنے کو مل چکی ہے۔ جولائی 2018 میں باغپت جیل میں مافیہ ڈان منا بجرنگی کا بدنام زمانہ جرائم پیشہ سنیل راٹھی نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ اس واردات کے بعد جیل انتظامیہ سے لے کر لکھنؤ تک افسروں میں ہنگامہ مچ گیا تھا۔

علاوہ ازیں بی جے پی حکومت کے دعووں کی قلعی کھولتے ہوئے عتیق احمد نے لکھنؤ کے ایک کاروباری کو اغوا کروا کر دیوریا جیل بلوا لیا تھا۔ الزام تھا کہ عتیق احمد، اس کے بیٹے عمر اور 25-20 لوگوں نے اس کاروباری سے جیل کے بیرک میں زبردست مار پیٹ کی تھی، اس کے ہاتھوں کی انگلیاں توڑ دی تھیں۔ بے رحمی سے پٹائی کے بعد اس کاروباری سے اس کی کمپنیوں کے مالکانہ حق اپنے آدمیوں کے نام لکھوانے کے بعد عتیق احمد نے اس کی فارچونر گاڑی چھین لی تھی اور اسے جیل کے باہر پھنکوا دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔