مغربی بنگال میں جلد ہوگا صدر راج کا نفاذ، بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا دعویٰ
بانکوڑہ میں زرعی ایکٹ کی حمایت میں جلوس کی قیادت کرتے ہوئے بنگال بی جے پی یوتھ فرنٹ کے صدر سومترا خان نے کہا کہ مغربی بنگال میں مظالم ہو رہے ہیں، اس لیے دسمبر میں صدر راج نافذ کیا جائے گا۔
کولکاتا: بی جے پی ممبر پارلیمنٹ اور بی جے پی کے ریاستی یوتھ فرنٹ کے صدر سومترا خان نےآج کہا ہے کہ مغربی بنگال میں اگلے چار مہینے میں صدر راج نافذ کیا جائے گا۔بانکوڑہ میں زرعی ایکٹ کی حمایت میں جلوس کی قیادت کرتے ہوئے سومترا خان نے کہا کہ مغربی بنگال میں مظالم ہورہے ہیں ۔دسمبر میں صدر راج نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس پنچایت سطح پر عوام کا حق ماررہی ہے، جنگل محل میں حالات خراب ہیں مگر جنگل محل کے عوام کو اب یہ احساس ہونے لگا ہے کہ ا کے ساتھ دھوکہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس اندیشے کا اظہارکیا کہ جنگل محل میں جس طریقے سے کشن جی کو مارا گیا تھا اس طرح اندیشہ ہے چھتر دھر مہتو کا قتل کردیا جائے
علاوہ ازیں سومترا خان نے گنیشوری کیس میں چھتردھر مہتو کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے درگا پوجا پنڈالوں میں عام زائرین کےداخلے پر روک لگانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہر ایک کو اپنے ہی محلے میں پوجا کا اہتمام کرناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا صورتحال میں یہ صحیح فیصلہ تھا۔
ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے بانکوڑہ کے ضلع صدر اور وزیر شرمل سانترا نے کہا کہ اگر جنگل محل میں بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اشتعال انگیز تبصرے کررہے ہیں تو اس میں کوئی بدامنی پیدا ہونے پر انھیں ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوام ممتا بنرجی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ جنگل محل کے لوگ انہیں پھینک دیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔