وارانسی میں ہندو-مسلم بھائی بہنوں نے درختوں کو باندھی راکھی، ماحولیات کے تحفظ کا اظہارِ عزم

شیخ محمد آصف نے کہا کہ ’رکشا بندھن‘ بھائی-بہنوں کا خوبصورت تہوار ہے، میرا ماننا ہے کہ ماحولیات کا تحفظ موجودہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، اس لیے ہم لوگوں نے شجرکاری کی اور درختوں کو راکھی باندھی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بھائی-بہن کا تہوار ’رکشا بندھن‘ آج پورے ملک میں دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔ اس درمیان سب سے دلکش تصویر وارانسی سے سامنے آئی ہے جہاں ہندو-مسلم بھائی بہنوں نے درختوں کو راکھی باندھ کر ماحولیات کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا۔ لگاتار ہو رہی ماحولیاتی تبدیلی اور گرمی کو دیکھتے ہوئے مسلم بہنوں نے پودوں کی آرتی اتاری اور اسے چندن لگایا۔ ساتھ ہی پودوں پر راکھی باندھ کر ماحولیات کو بچانے کا اظہارِ عزم کیا۔

اس موقع پر حسنیٰ بیگم نے کہا کہ ’’جس طرح ہم بھائیوں کو راکھی باندھتے ہیں، ویسے ہی ہم پودوں کو راکھی باندھ رہے ہیں۔ آکسیجن کی اتنی زیادہ ضرورت ہو گئی ہے کہ ہمیں درخت لگانا ضروری ہو گیا ہے۔ میری سبھی سے اپیل ہے کہ درخت لگائیں۔ پودوں پر راکھی باندھ کر تحفظ ماحولیات کا ہم لوگوں نے ایک پیغام دیا ہے۔‘‘


عبدالسلام نامی شخص نے کہا کہ مسلم اور ہندو بہنوں نے ہمیں راکھی باندھی۔ ہم لوگوں نے عزم لیا تھا کہ سب سے پہلے ہم لوگ پیڑ پودوں کو راکھی باندھیں گے۔ تحفظ ماحولیات آج کے وقت میں بہت ضروری ہے۔ باغیچہ میں پہنچ کر ہم لوگوں نے شجرکاری کی اور پیڑ پودوں کو راکھی باندھ کر ایک پیغام دیا۔ ایک دیگر نوجوان شیخ محمد آصف نے کہا کہ ’رکشا بندھن‘ بھائی بہنوں کے رشتوں کا خوبصورت تہوار ہے۔ میرا ماننا ہے کہ تحفظ ماحولیات موجودہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ آج ہم لوگوں نے شجرکاری کی اور درخت کو راکھی باندھ کر ماحولیات کے تحفظ کا عزم لیا ہے۔ درخت رہے گا تو ہی ماحولیات کا تحفظ یقینی ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔